فریال تالپور کو کروڑوں روپے بھتے کی مد میں دیئے عزیر بلوچ کا اقبالی بیان
محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے اور فریال تالپور کو ایک کروڑ روپے بھتہ ملتا تھا، عزیربلوچ کا بیان
لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ نے فریال تالپور، سینیٹر شہادت اعوان اور ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت دیگر کے راز کھول دئیے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی کی انسداددہشت گردی عدالت میں رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ کو پیش کیا گیا تو ملزم نے اقبالی بیان میں بہت سے اہم انکشافات کیے، ملزم نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور، سینیٹر شہادت اعوان اور ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت دیگر کے راز کھول دئیے۔
ملزم عزیر بلوچ نے اپنے اقبالی بیان میں بتایا کہ میں نے بھتے کی مد میں کروڑوں روپے محکموں اور لوگوں سے وصول کیا، محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے اور فریال تالپور کو ایک کروڑ روپے بھتہ ملتا تھا، فشریز کے ڈائریکٹر سعید بلوچ اور نثار مورائی کو میرے کہنے پر تعینات کیا گیا۔
سرغنہ گینگ وار نے بتایا کہ میرے سینیٹر شہادت اعوان، ایس ایس پی فاروق اعوان اور سی سی پی او وسیم احمد سے دوستانہ تعلقات تھے، میں نے شہادت اعوان اور فاروق اعوان کو زمینوں پر قبضہ کرنے میں مدد کی، اور دونوں کی سموں گوٹھ ملیر میں 15 ایکڑ جب کہ گڈاپ ٹاؤن میں زمینوں پر قبضے میں مکمل معاونت کی۔ فاروق اعوان کے علاقے سے ماہانہ ڈیڑھ دو لاکھ روپے بھتہ وصول کرکے اسے دیا کرتا تھا۔
ایکسپریس نیوز نے رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں جمع گینگ وار کے سرغنہ کے اقبالی بیان کا دوسرا حصہ بھی حاصل کر لیا، جب کہ عدالت نے آئندہ سماعت پرعزیر بلوچ کے 164 کے بیان پر متعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق کراچی کی انسداددہشت گردی عدالت میں رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ کو پیش کیا گیا تو ملزم نے اقبالی بیان میں بہت سے اہم انکشافات کیے، ملزم نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور، سینیٹر شہادت اعوان اور ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت دیگر کے راز کھول دئیے۔
ملزم عزیر بلوچ نے اپنے اقبالی بیان میں بتایا کہ میں نے بھتے کی مد میں کروڑوں روپے محکموں اور لوگوں سے وصول کیا، محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے اور فریال تالپور کو ایک کروڑ روپے بھتہ ملتا تھا، فشریز کے ڈائریکٹر سعید بلوچ اور نثار مورائی کو میرے کہنے پر تعینات کیا گیا۔
سرغنہ گینگ وار نے بتایا کہ میرے سینیٹر شہادت اعوان، ایس ایس پی فاروق اعوان اور سی سی پی او وسیم احمد سے دوستانہ تعلقات تھے، میں نے شہادت اعوان اور فاروق اعوان کو زمینوں پر قبضہ کرنے میں مدد کی، اور دونوں کی سموں گوٹھ ملیر میں 15 ایکڑ جب کہ گڈاپ ٹاؤن میں زمینوں پر قبضے میں مکمل معاونت کی۔ فاروق اعوان کے علاقے سے ماہانہ ڈیڑھ دو لاکھ روپے بھتہ وصول کرکے اسے دیا کرتا تھا۔
ایکسپریس نیوز نے رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس میں جمع گینگ وار کے سرغنہ کے اقبالی بیان کا دوسرا حصہ بھی حاصل کر لیا، جب کہ عدالت نے آئندہ سماعت پرعزیر بلوچ کے 164 کے بیان پر متعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کرلیا۔