فیس بک نے نیوز فیڈ میں اینی میشن کی آزمائش شروع کردی
بعض تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نیوز فیڈ اور پوسٹس کے پس منظر میں رنگین اینی میشن دیکھی جاسکے گی
خوب سے خوب تر کی تلاش میں اب فیس بک نے ایک نئی سہولت کی آزمائش شروع کی ہے۔ اس کی بدولت اب آپ اپنی نیوزفیڈ میں شاندار اینی میشن شامل کرسکیں گے لیکن اس کے لیے تھوڑا انتظار کرنا ہوگا۔
اس ضمن میں سوشل میڈیا ماہر میٹ نوارا نے ایک مختصر ویڈیو ٹویٹ کی ہے۔ اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب بھی آپ نیوزفیڈ منتخب کریں گے فیس بک کچھ بیک گراؤنڈ اینی میشن کے آپشن فراہم کرے گا۔ اس میں سے کوئی اچھی اینی میشن منتخب کی جاسکتی ہے۔
انتخاب کے بعد دیگر افراد بھی یہ اینی میشن دیکھ سکیں گے۔ بعض افراد کو یہ آپشن ازخود فراہم کیا گیا ہے۔ نیوز فیڈ پر 'شیئر یورری ایکشن ان اے پوسٹ' کے نام سے کچھ لکھا نظر آئے تو یہی وہ آپشن ہے جو اینی میشن منتخب کرکے اسے فیڈ میں شامل کرتا ہے۔
اگرچہ یہ ایک ایک دلچسپ آپشن ہے لیکن بعض ماہرین نے کہا ہے کہ ہر شخص اپنی نیوز فیڈ پر اینی میشن ڈالتا ہے تو اسکرولنگ کے دوران درجنوں اینی میشن دیکھ کر عجیب کوفت ہوسکتی ہے۔ کیونکہ ہر پوسٹ سے اینی میشن پھوٹتی ہوئی محسوس ہوگی۔ تاہم اس کا حتمی فیصلہ تو وقت ہی کرے گا۔
تاہم کمپنیوں اور برانڈز کے لیے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے یہ ایک بہترین آپشن ضرور ہوسکتا ہے۔ اس طرح وہ اپنے فالوورز اور مداحوں کو نئے انداز میں اپنی مصنوعات سے آگاہ کرسکتے ہیں۔
اس ضمن میں سوشل میڈیا ماہر میٹ نوارا نے ایک مختصر ویڈیو ٹویٹ کی ہے۔ اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب بھی آپ نیوزفیڈ منتخب کریں گے فیس بک کچھ بیک گراؤنڈ اینی میشن کے آپشن فراہم کرے گا۔ اس میں سے کوئی اچھی اینی میشن منتخب کی جاسکتی ہے۔
انتخاب کے بعد دیگر افراد بھی یہ اینی میشن دیکھ سکیں گے۔ بعض افراد کو یہ آپشن ازخود فراہم کیا گیا ہے۔ نیوز فیڈ پر 'شیئر یورری ایکشن ان اے پوسٹ' کے نام سے کچھ لکھا نظر آئے تو یہی وہ آپشن ہے جو اینی میشن منتخب کرکے اسے فیڈ میں شامل کرتا ہے۔
اگرچہ یہ ایک ایک دلچسپ آپشن ہے لیکن بعض ماہرین نے کہا ہے کہ ہر شخص اپنی نیوز فیڈ پر اینی میشن ڈالتا ہے تو اسکرولنگ کے دوران درجنوں اینی میشن دیکھ کر عجیب کوفت ہوسکتی ہے۔ کیونکہ ہر پوسٹ سے اینی میشن پھوٹتی ہوئی محسوس ہوگی۔ تاہم اس کا حتمی فیصلہ تو وقت ہی کرے گا۔
تاہم کمپنیوں اور برانڈز کے لیے اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لیے یہ ایک بہترین آپشن ضرور ہوسکتا ہے۔ اس طرح وہ اپنے فالوورز اور مداحوں کو نئے انداز میں اپنی مصنوعات سے آگاہ کرسکتے ہیں۔