ہم نے امریکا کا جنگ میں ساتھ دیا اور ہمیں ہی برابھلا کہا گیا وزیراعظم
میں نے دوسروں کی جنگ میں پڑنے کی مخالفت کی تھی، ہمیں ضرورت ہی نہیں تھی دوسروں کی جنگ میں پڑنے کی، عمران خان
یراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے امریکا کا جنگ میں ساتھ دیا اور ہمیں ہی برابھلا کہا گیا، میں نے دوسروں کی جنگ میں پڑنے کی مخالفت کی تھی۔
یہ بات وزیراعظم نے اسلام آباد میں منعقدہ ''نیشنل امیچئور شارٹ فلم فیسٹیول'' کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار اور دیگر نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے امریکا کا جنگ میں ساتھ دیا اور ہمیں ہی برابھلا کہا جاتا رہا، میں نے پہلے بھی کئی بار دوسروں کی جنگ میں پڑنے کی مخالفت کی تھی، ہمیں ضرورت ہی نہیں تھی دوسروں کی جنگ میں پڑنے کی، ہمارا سوئفٹ امیج خودمختاری ہے، جسے خود سے شرم آئے دنیا اس کی عزت نہیں کرتی۔
ہم نے بھارتی فلموں کو کاپی کرکے اپنی شناخت خراب کی
فلم انڈسٹری سے متعلق انہوں نے کہا کہ فحاشی ہالی وڈ سے بالی وڈ اور پھر یہاں آئی، ہم نے بھارتی فلموں کو کاپی کرکے اپنی شناخت خراب کی، میں چاہتا ہوں ہماری فلم انڈسٹری اپنی سوچ لے کر آئے، ہم فلم انڈسٹری میں نئی سوچ لے کر آئیں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ یہاں کے بڑے بڑے لیڈر چھٹیاں گزارنے کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں، انہیں ملک کی خوبصورتی کا پتا ہی نہیں، مذہبی سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔
یہ بات وزیراعظم نے اسلام آباد میں منعقدہ ''نیشنل امیچئور شارٹ فلم فیسٹیول'' کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار اور دیگر نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے امریکا کا جنگ میں ساتھ دیا اور ہمیں ہی برابھلا کہا جاتا رہا، میں نے پہلے بھی کئی بار دوسروں کی جنگ میں پڑنے کی مخالفت کی تھی، ہمیں ضرورت ہی نہیں تھی دوسروں کی جنگ میں پڑنے کی، ہمارا سوئفٹ امیج خودمختاری ہے، جسے خود سے شرم آئے دنیا اس کی عزت نہیں کرتی۔
ہم نے بھارتی فلموں کو کاپی کرکے اپنی شناخت خراب کی
فلم انڈسٹری سے متعلق انہوں نے کہا کہ فحاشی ہالی وڈ سے بالی وڈ اور پھر یہاں آئی، ہم نے بھارتی فلموں کو کاپی کرکے اپنی شناخت خراب کی، میں چاہتا ہوں ہماری فلم انڈسٹری اپنی سوچ لے کر آئے، ہم فلم انڈسٹری میں نئی سوچ لے کر آئیں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ یہاں کے بڑے بڑے لیڈر چھٹیاں گزارنے کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں، انہیں ملک کی خوبصورتی کا پتا ہی نہیں، مذہبی سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔