
ایکسپریس نیوز کے مطابق دو روز قبل چار سالہ بچی زیبا ندیم کی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی جسے کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے خانیوال بہاولپور روڈ اور خانیوال روہڑی ریلوے ٹریک بند کرکے احتجاج کیا تھا۔
احتجاج کے بعد آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی صدر ملک اعجاز کو معطل کردیا تھا جبکہ آرپی او ملتان نے مظاہرین کو انصاف کی یقین دہانی کرائی تھی۔
یہ پڑھیں : خانیوال میں چار سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
پولیس نے واقعے کی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کیا اور ارد گرد سے شواہد اور فوٹیجز حاصل کرنے کی کوششیں کیں۔ ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ عمران شاہ نے مقامی پولیس کو ایک فیکٹری کی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کرنے کی ہدایت کی تھی اور اسی فوٹیج کی مدد سے پولیس ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
فوٹیج کی مدد سے معلوم ہوا کہ بچی کا قاتل اس کا چاچا ہے، اسے گرفتار کرکے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کرلیا۔ پولیس کے مطابق سفاک قاتل ورثا کے ساتھ مل کر بچی کی تلاش بھی کرتا رہا، ملزم نے بچی کے ساتھ زیادتی نہیں کی بلکہ اسے گھریلو جھگڑوں کے سبب قتل کیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔