خیبرپختون خوا اور پنجاب کی صنعتوں کو بھی گیس کی فراہمی بند ہونے کا امکان
گیس بحران کے باعث آئندہ ایک ہفتے تک بجلی کا بحران بھی پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ذرائع
ملک بھر میں بجلی اورگیس کا بحران شدت اختیار کرنے لگا، سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 29 جون سے سی این جی اورصنعتی شعبے کو گیس سپلائی معطل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت پٹرولیم کی سُستی اور گیس فیلڈ کی سالانہ مرمت کی وجہ سے ملک بھر میں گیس کا بحران سنگین صورتحال اختیار کررہا ہے۔ ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ آج رات سے ایل این جی ٹرمینل سے گیس کی سپلائی بند ہونا شروع ہوجائے گی، اس دوران 600 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کی سپلائی بند ہونے کا امکان ہے۔
سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) حکام کا کہنا ہے کہ نجی کمپنی کا ایل این جی ٹرمینل 29جون سے 5جولائی تک مرمت کے سلسلے میں بند رہے گا، گیس لوڈمینجمنٹ کے لیے پنجاب اورخیبرپختونخوا میں سی این جی سیکٹر کوگیس نہیں ملے گی، سیمنٹ اور نان ایکسپورٹ انڈسٹریل سیکٹر کو بھی گیس فراہم نہیں کی جائے گی، ایگری ٹیک اور فاطمہ فرٹیلائزر کو بھی گیس کی فراہمی بند رہے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ایل این جی پوری مقدار میں درآمد کرنے میں ناکام رہی ہے اور ایل این جی کے صرف 3 کارگو درآمد کیے گئے، سندھ میں گیس فیلڈ کی مرمت بھی بحران کا سبب بن رہی ہے، اور اس گیس بحران سے بجلی کی پیداوار میں بھی کمی آئے گی ، جس کے بعد آئندہ ایک ہفتے تک بجلی کا بحران بھی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت پٹرولیم کی سُستی اور گیس فیلڈ کی سالانہ مرمت کی وجہ سے ملک بھر میں گیس کا بحران سنگین صورتحال اختیار کررہا ہے۔ ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ آج رات سے ایل این جی ٹرمینل سے گیس کی سپلائی بند ہونا شروع ہوجائے گی، اس دوران 600 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کی سپلائی بند ہونے کا امکان ہے۔
سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) حکام کا کہنا ہے کہ نجی کمپنی کا ایل این جی ٹرمینل 29جون سے 5جولائی تک مرمت کے سلسلے میں بند رہے گا، گیس لوڈمینجمنٹ کے لیے پنجاب اورخیبرپختونخوا میں سی این جی سیکٹر کوگیس نہیں ملے گی، سیمنٹ اور نان ایکسپورٹ انڈسٹریل سیکٹر کو بھی گیس فراہم نہیں کی جائے گی، ایگری ٹیک اور فاطمہ فرٹیلائزر کو بھی گیس کی فراہمی بند رہے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ایل این جی پوری مقدار میں درآمد کرنے میں ناکام رہی ہے اور ایل این جی کے صرف 3 کارگو درآمد کیے گئے، سندھ میں گیس فیلڈ کی مرمت بھی بحران کا سبب بن رہی ہے، اور اس گیس بحران سے بجلی کی پیداوار میں بھی کمی آئے گی ، جس کے بعد آئندہ ایک ہفتے تک بجلی کا بحران بھی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔