اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق حکومت نے شہباز شریف فارمولا مسترد کردیا
شہباز شریف چاہتے ہیں ایک کروڑ پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا جائے، بابر اعوان
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے شہباز شریف کا پلان فراڈ قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کا اختیار سمندر پار پاکستانیوں کا بنیادی حق ہے، حزب اختلاف آئین سے کھلواڑ نہ کرے، حکومت پارلیمنٹ کو سپریم سمجھتے ہوئے تمام کام پارلیمنٹ کے ذریعے کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن لیڈر پارلیمنٹ میں آکر بات کریں، پتلی گلی سے نہ نکلیں، مذاکرات کیلئے دروازے کھلے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ جوڈیشل ریفارمز پر حکومت کے ساتھ بیٹھیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حق نمائندگی کا نیا فارمولا پیش کردیا
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے 2 بار پارلیمان کی بالادستی کو ماننے سے انکار کیا، پاکستانی جس بھی خطے میں ہو ووٹ اس کا حق ہے، شہباز شریف چاہتے ہیں ایک کروڑ پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا جائے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اگر اسمبلی بھی اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھیننا چاہے تو آئین اس کی اجازت نہیں دیتا، شہباز شریف پتلی گلی نا ڈھونڈیں، جو گفتگو کرنی ہے پارلیمنٹ میں کریں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف جو عدالتی فیصلہ آیا ہے اس کے بعد وہ بند گلی میں چلے گئے ہیں، ان کی ضمانت کا آرڈر ختم ہوگیا ہے۔ نواز شریف کو قانون کے سامنے سرنڈر کرنا پڑےگا، انہیں پاکستان آکر قید کاٹنی ہے، مفرور کے پاس آئینی حقوق نہیں رہتے۔
اس موقع پر وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ شہباز شریف نے ضمانت دیتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو واپس لاؤں گا، آپ دوسروں کو نصیحت، خود میاں فصیحت بنے ہوئے ہیں، شہباز شریف کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ اپوزیشن لیڈر رہیں، ان کو اصلاحات، صاف شفاف انتخابات میں کوئی دلچسپی نہیں، ان کو سب سے بڑی رکاوٹ وزیراعظم نظر آتے ہیں، یہ عدالتی فیصلوں کو بھی نہیں مانتے، نواز شریف متحدہ بانی تو بن سکتے ہیں، نیلسن منڈیلا نہیں بن سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کا اختیار سمندر پار پاکستانیوں کا بنیادی حق ہے، حزب اختلاف آئین سے کھلواڑ نہ کرے، حکومت پارلیمنٹ کو سپریم سمجھتے ہوئے تمام کام پارلیمنٹ کے ذریعے کرنا چاہتی ہے۔ اپوزیشن لیڈر پارلیمنٹ میں آکر بات کریں، پتلی گلی سے نہ نکلیں، مذاکرات کیلئے دروازے کھلے ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ جوڈیشل ریفارمز پر حکومت کے ساتھ بیٹھیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حق نمائندگی کا نیا فارمولا پیش کردیا
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے 2 بار پارلیمان کی بالادستی کو ماننے سے انکار کیا، پاکستانی جس بھی خطے میں ہو ووٹ اس کا حق ہے، شہباز شریف چاہتے ہیں ایک کروڑ پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا جائے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اگر اسمبلی بھی اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھیننا چاہے تو آئین اس کی اجازت نہیں دیتا، شہباز شریف پتلی گلی نا ڈھونڈیں، جو گفتگو کرنی ہے پارلیمنٹ میں کریں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے مشیر برائے پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف جو عدالتی فیصلہ آیا ہے اس کے بعد وہ بند گلی میں چلے گئے ہیں، ان کی ضمانت کا آرڈر ختم ہوگیا ہے۔ نواز شریف کو قانون کے سامنے سرنڈر کرنا پڑےگا، انہیں پاکستان آکر قید کاٹنی ہے، مفرور کے پاس آئینی حقوق نہیں رہتے۔
اس موقع پر وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ شہباز شریف نے ضمانت دیتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کو واپس لاؤں گا، آپ دوسروں کو نصیحت، خود میاں فصیحت بنے ہوئے ہیں، شہباز شریف کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں کہ اپوزیشن لیڈر رہیں، ان کو اصلاحات، صاف شفاف انتخابات میں کوئی دلچسپی نہیں، ان کو سب سے بڑی رکاوٹ وزیراعظم نظر آتے ہیں، یہ عدالتی فیصلوں کو بھی نہیں مانتے، نواز شریف متحدہ بانی تو بن سکتے ہیں، نیلسن منڈیلا نہیں بن سکتے۔