طالبان کارروائیاں بند کریں ورنہ فضائی حملوں کیلیے تیار رہیں امریکی کمانڈر کی دھمکی
انخلا کے باوجود امریکی فوج طالبان پر حملے کی صلاحیت رکھتی ہے، جنرل اسکاٹ ملر
MADRID:
نیٹو کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر نے طالبان کو افغانستان میں علاقوں پر بزور طاقت قبضے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پُر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ بند نہیں کیا تو فضائی حملوں کے لیے تیار رہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں صحافیوں سے گفتگو میں افغانستان میں نیٹو سربراہ امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر نے کہا کہ میں فضائی حملوں کے حق میں نہیں ہوں لیکن طالبان پُر تشدد کارروائیوں کے ذریعےعلاقوں پر قبضے سے باز نہ آئے تو فضائی حملے ناگزیر ہوجائیں گے۔
جنرل اسکاٹ ملر نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ افغانستان سے انخلا کے باوجود امریکی فوجی طالبان پر فضائی حملے کرنے اور انہیں کچلنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز مناسب ایڈجسٹمنٹ کرلیں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے 11 ستمبر تک افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے اعلان کے بعد سے دیہی علاقوں میں افغان طالبان اور مقامی سیکیورٹی فورسز کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے جس کے دوران درجنوں معصوم جانیں بھی لقمہ اجل بن گئیں جب کہ طالبان نے افغانستان کے 100 سے زائد اضلاع پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے حال ہی میں قندوز شہر کے کئی اضلاع کے ساتھ تاجکستان کے ساتھ ایک اہم سرحدی گزر گاہ پر قبضہ کرلیا اور ملک کے تقریباً تمام بڑے شہروں کو بھی گھیرے میں لے لیا۔
نیٹو کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر نے طالبان کو افغانستان میں علاقوں پر بزور طاقت قبضے پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پُر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ بند نہیں کیا تو فضائی حملوں کے لیے تیار رہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں صحافیوں سے گفتگو میں افغانستان میں نیٹو سربراہ امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ ملر نے کہا کہ میں فضائی حملوں کے حق میں نہیں ہوں لیکن طالبان پُر تشدد کارروائیوں کے ذریعےعلاقوں پر قبضے سے باز نہ آئے تو فضائی حملے ناگزیر ہوجائیں گے۔
جنرل اسکاٹ ملر نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ افغانستان سے انخلا کے باوجود امریکی فوجی طالبان پر فضائی حملے کرنے اور انہیں کچلنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز مناسب ایڈجسٹمنٹ کرلیں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے 11 ستمبر تک افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے اعلان کے بعد سے دیہی علاقوں میں افغان طالبان اور مقامی سیکیورٹی فورسز کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے جس کے دوران درجنوں معصوم جانیں بھی لقمہ اجل بن گئیں جب کہ طالبان نے افغانستان کے 100 سے زائد اضلاع پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے حال ہی میں قندوز شہر کے کئی اضلاع کے ساتھ تاجکستان کے ساتھ ایک اہم سرحدی گزر گاہ پر قبضہ کرلیا اور ملک کے تقریباً تمام بڑے شہروں کو بھی گھیرے میں لے لیا۔