یورپی یونین کا ہم جنس پرستوں کے حقوق کا تحفظ نہ کرنے پر پولینڈ کیخلاف کارروائی پرغور
ہم جنس پرست فری زون کے قیام پر پولینڈ پر بھاری جرمانہ بھی ہوسکتا ہے، یورپی یونین
یورپی یونین نے ''ہم جنس پرست فری زون'' قائم کرنے پر پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی پر غور شروع کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے یورپی یونین کے دو اعلیٰ عہدیداروں کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ پولینڈ کے خلاف ہم جنس پرستوں کے حقوق کا احترام اور تحفظ نہ کرنے پر قانونی چارہ جوئی پر غور کیا جا رہا ہے۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے مزید کہا کہ پولینڈ کی حکمران اور قوم پرست جماعت نے ہم جنس پرستوں کی مخالف پالیسیوں کو اپنے گورننگ پلیٹ فارم کا حصہ بنا دیا ہے جب کہ مارچ میں ہم جنس پرست جوڑوں کے بچوں کو گود لینے پر پابندی بھی عائد کردی تھی۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے مزید کہا کہ پولینڈ کے 100 سے زائد قصبوں اور علاقوں کو ہم جنس پرست فری زون قرار دیدیا ہے یعنی اب ان علاقوں میں کسی بھی ہم جنس پرست کو رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ پولینڈ کی جانب سے یورپی یونین سے معاہدے کی ان تمام خلاف ورزیوں کی جانچ کر رہے ہیں جس کی روشنی میں پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
رائٹرز کے رابطہ کرنے پر پولینڈ کی حکومت کے ترجمان نے کہا ملک میں ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے جو لوگوں کے ساتھ ان کی جنسی رجحانات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرے اس لیے یورپی یونین کی کارروائی بے معنی ہوگی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے یورپی یونین کے دو اعلیٰ عہدیداروں کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ پولینڈ کے خلاف ہم جنس پرستوں کے حقوق کا احترام اور تحفظ نہ کرنے پر قانونی چارہ جوئی پر غور کیا جا رہا ہے۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے مزید کہا کہ پولینڈ کی حکمران اور قوم پرست جماعت نے ہم جنس پرستوں کی مخالف پالیسیوں کو اپنے گورننگ پلیٹ فارم کا حصہ بنا دیا ہے جب کہ مارچ میں ہم جنس پرست جوڑوں کے بچوں کو گود لینے پر پابندی بھی عائد کردی تھی۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے مزید کہا کہ پولینڈ کے 100 سے زائد قصبوں اور علاقوں کو ہم جنس پرست فری زون قرار دیدیا ہے یعنی اب ان علاقوں میں کسی بھی ہم جنس پرست کو رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ پولینڈ کی جانب سے یورپی یونین سے معاہدے کی ان تمام خلاف ورزیوں کی جانچ کر رہے ہیں جس کی روشنی میں پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
رائٹرز کے رابطہ کرنے پر پولینڈ کی حکومت کے ترجمان نے کہا ملک میں ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے جو لوگوں کے ساتھ ان کی جنسی رجحانات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کرے اس لیے یورپی یونین کی کارروائی بے معنی ہوگی۔