ایکسپریس نیوز کے 3 کارکنوں کی شہادت پر تعزیت کا سلسلہ جاری رانی پور اور کنڈیارو میں مظاہرے

قاتلوں کوگرفتارکیا جائے، سیاسی،مذہبی جماعتوں کامطالبہ،لاڑکانہ پریس کلب میں تعزیتی اجلاس

پشاور،ایکسپریس نیوز کے کارکنوں کی شہادت پر صحافتی تنظیموں کے نمائندے شمع جلائے کھڑے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی میں ایکسپریس نیوز کے 3 کارکنوں کی شہادت پر مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے اظہار تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ روز سنی تحریک کے صوبائی رہنما حافظ محبوب علی سہتو، ضلع رہنمائوں شہزاد خرم اور ماجد غوری، اہلسنت والجماعت کے رہنمائوں علامہ محمد رمضان نعمانی، قاری عطاء اللہ رحمانی، مولانا زاہد حسین، حافظ محمد زمان ربانی، سعید قاسمی نے ایکسپریس کے دفتر میں آکر بیورو چیف لیاقت لغاری، شوکت راہی، نصراللہ وسیر، پرویز خان سے تعزیت کا اظہارکیا اور شہدا کو ایصال ثواب کیلیے فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر رہنمائوں نے ایکسپریس نیوز کے 3 کارکنوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم انسانوں کا خون بہانے والے درندے مسلمان تو کجا انسان کہلانے کے بھی مستحق نہیں، حکومت کو چاہیے کہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کرکے ملک میں امن و امان بحال کرے۔




علاوہ ازیں شیعہ ایکشن کمیٹی ضلع سکھر کے جنرل سیکریٹری علامہ علی بخش سجادی، ایوان صنعت و تجارت کے رکن بشیر احمد آرائیں، انجمن آرائیاں کے رہنمائوں ممتاز علی آرائیں، وزیر آرائیں، اشرف آرائیں، فنکشنل لیگ کے رہنمائوں ظفر اقبال آرائیں، عبدالرحیم بندھانی، سٹیزن ویلفیئر آرگنائزیشن کے چیئرمین سید عمران علی، انجمن تحفظ صارفین کے صدر بہار الدین شیخ نے بھی ایکسپریس نیوز کے 3 کارکنوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔دریں اثناء لاڑکانہ پریس کلب میں ایکسپریس کے بیورو رپورٹر محمود پٹھان کی زیر صدارت تعزیتی اجلاس ہوا جس میں صحافیوں محمد عاشق پٹھان، شیراز پٹھان، ساجد پیرزادہ، طارق چنہ، حاجی اسلم راجپوت، ربنواز کمالانی، نثار لہر، زین پٹھان، محمد علی بہلیم، محرم شیخ اور دیگر نے شرکت کی اور کراچی میں ایکسپریس نیوز کی وین پر دہشتگردوں کی فائرنگ میں شہید ہونیوالے 3 کارکنوں کو ایصال ثواب کیلیے فاتحہ خوانی کی گئی۔رانی پور اور کنڈیارو میں صحافیوں اور الخادمین والنٹیئرز نے عبدالرحیم سولنگی، ملک قاسم، قربان منگی، وفا شر، مجاہد کلیری، شبیر ملاح اور دیگر نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث ملزموں کو قانون کے شکنجے میں لاکر عبرتناک سزا دی جائے۔
Load Next Story