مذاکرات کیلیے تیار ہیں کشمیر پر پاکستان کا سخت موقف قبول نہیں بھارت

تعلقات کی بحالی صرف بھارت نہیں پاکستان کی بھی ذمے داری ہے، اسلام آباد ایسا کچھ کرے جس سے تبدیلی آئے، وزیرخارجہ


Online January 22, 2014
ہم پاکستان کیخلاف درپردہ جنگ نہیں لڑناچاہتے اورنہ ہی ہم ابھی لڑرہے ہیں،بھارتی وزیر خارجہ۔ فوٹو: فائل

بھارت کے وزیرخارجہ سلمان خورشیدنے کہا ہے کہ کشمیرسے متعلق پاکستان کا1947ء سے سخت موقف اوررویہ بھارت کیلیے قابل قبول نہیں ہے اورنہ ہی اس سلسلے میں پاکستان بھارت کے موقف کوسمجھنے کی کوشش کررہاہے۔

بھارتی میڈیاکے مطابق انھوں نے منگل کومیڈیا سے گفتگومیں کہا کہ ہم پاکستان سے ہرمسئلے پربات چیت کوتیارہیں تاہم مذاکرات تب ہی شروع ہوسکتے ہیں جب پاکستان کچھ کرکے دکھائے جس سے تبدیلی رونما ہوسکے۔ تعلقات کو بحال کرنا اوران میں مضبوطی صرف بھارت کی ذمے داری نہیں،پاکستان کوبھی مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھناہوگا۔

 photo 7_zpsf0e3ad1c.jpg

انہوں نے کہاہم پاکستان کیخلاف درپردہ جنگ نہیں لڑناچاہتے اورنہ ہی ہم ابھی لڑرہے ہیں تاہم پاکستان کیجانب سے نہ صرف دراندازی معاملات کوہوادی جارہی ہے بلکہ اسکی سرزمین بھارت مخالف سرگرمیوں کیلیے استعمال بھی ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ثبوت فراہم کرنے کے باوجودممبئی حملوں میں ملوث افرادکوکیفر کردارتک نہیں پہنچایاجارہاہے۔ دریں اثناء بھارتی وزیردفاع اے کے انتھونی نے ایک بیان میں کہا کشمیرسمیت ملک میں تعینات فوج میں نظم شکنی ناقابل برداشت ہے،مذاکرات سے ہی مسائل کاحل نکل سکتاہے اورجارحیت کسی بھی مسئلے کا حل نہیں،بھارت کی سرحدیں محفوظ ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں