توہین عدالت کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما مسعود عباسی کی معافی مسترد

سپریم کورٹ کا مسعود الرحمان عباسی پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ


ویب ڈیسک July 02, 2021
پاؤں پکڑ کر سپریم کورٹ ججز سے معافی مانگتا ہوں، مسعود عباسی

سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مسعود الرحمان عباسی پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سپریم کورٹ میں مسعود الرحمان عباسی کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔ مسعود الرحمان عباسی نے درخواست کی کہ والدہ کی وفات اور گھریلو جھگڑوں سے پریشان ہوں، نئے عہدیداران کی تعارفی تقریب تھی جس سے خطاب کیا، غریب آدمی ہوں عدالت سے معذرت کرتا ہوں، پاؤں پکڑ کر معافی مانگتا ہوں، دو بیویاں اور سات بچے ہیں اکیلا کمانے والا ہوں، پریشانی کی وجہ سے معلوم نہیں تھا کیا بول دیا۔

جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ پاؤں پکڑنے کا کوئی سوال نہیں، سوچے سمجھے منصوبے کے بغیر ایسی تقریر ممکن نہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے تھے کہ عدالت بلائے تو اوقات یاد دلائوں گا، عدالت نے بلا لیا ہے اب ہمیں اوقات دکھائیں، آپ نے کس بنیاد پر چیف جسٹس کو سیکٹر انچارج کہا؟ چیف جسٹس پر حرام کی کمائی کا الزام کیسے عائد کیا؟ ایسے تو ہر کوئی توہین آمیز تقریر کرکے معافی مانگ لے گا، آپکو ایٹم بم اور میزائل ٹیکنالوجی کا تو بخوبی علم تھا، چیف جسٹس کا ایٹم بم اور میزائل سے کیا تعلق؟۔

ایف آئی اے حکام نے کہا کہ مسعود عباسی سے تفتیش کر رہے ہیں، جو بھی مسعود عباسی کے پیچھے ہوا نرمی نہیں کرینگے۔

سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کر دیا اور سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔