
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سابق صدر کی کمپنی کے مالی امور کے سربراہ کی عدالت میں پیشی ہوئی، پراسیکیوٹر نے کمپنی کی جانب سے 15 سال سے ٹیکس نہ دینے پر جرح کی۔ ایلن وسلبرگ پر پہلے ہی فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدر کی کمپنی کے اعلیٰ افسران خفیہ طور پر زیادہ تنخواہ لیتے ہیں تاہم دستاویز میں کم تنخواہ ظاہر کی جاتی ہے تاکہ ٹیکس بچایا جا سکے اسی لیے کمپنی کے مالی امور کے سربراہ ایلن وسلبرگ پر دھوکہ دہی سمیت 17 لاکھ ڈالر آمدنی پر ٹیکس ادا نہ کرنے کا الزام بھی ہے۔
خیال رہے کہ فرد جرم عائد ہونے کا علم ہونے پر ٹرمپ کے قابل اعتماد ساتھی ایلن وسلبرگ نے خود کو تفتیش کے لیے پیش کردیا تھا اور عدالت میں حاضر ہوئے۔ عدالت نے ایلن وسلبرگ کو افسران کی کم تنخواہ ظاہر کرنے کے الزام میں بری الذمہ قرار دیدیا تاہم تفتیش مکمل ہونے تک ان پر سفری پابندی عائد کردی۔
واضح رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جاری تفتیش ان کے کاروبار کرنے کے طریقہ کار اور ٹیکس ادائیگیوں سے متعلق جاری طویل تحقیقات کا تسلسل ہے جس میں سابق صدر کے عہدے سے سبکدوشی کے بعد سے تیزی آئی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔