اس فارم پر ’’ایکسپورٹ کوالٹی جھینگر‘‘ پالے جاتے ہیں

جھینگر کے آٹے میں 70 فیصد پروٹین ہوتی ہے جو ایتھلیٹس اور وزن گھٹانے والوں کےلیے بھی بہت مفید ہے


ویب ڈیسک July 03, 2021
جھینگر کے آٹے میں 70 فیصد پروٹین ہوتی ہے جو ایتھلیٹس اور وزن گھٹانے والوں کےلیے بھی بہت مفید ہے۔ (تصاویر: روئٹرز/ سوشل میڈیا)

وسط ایشیائی مسلم ریاست کرغیزستان میں عدیل گوپاروف اور ان کے ساتھی ایک انوکھا فارم چلا رہے ہیں جہاں اعلی نسل کے ''ایکسپورٹ کوالٹی جھینگر'' پالے جاتے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے عدیل نے بتایا کہ چین میں تلے ہوئے جھینگر بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں جبکہ اچھی نسل کے جھینگروں کا، پروٹین سے بھرپور آٹا بھی وہاں بہت پسند کیا جاتا ہے۔

فی الحال ان کے فارم پر تمام جھینگروں کا مجموعی وزن تقریباً ایک ٹن ہے، لیکن چین کی مارکیٹ بہت بڑی ہے جس کےلیے ایک کھیپ میں کم از کم پانچ ٹن جھینگر ہونا ضروری ہے۔



''یہ مقدار اتنی زیادہ ہے کہ جس کی افزائش ہمارے فارم پر ممکن نہیں۔ اس لیے ہم دوسرے بڑے اداروں سے اشتراک کی کوششوں میں ہیں کیونکہ چین میں کیڑے مکوڑوں اور ان سے تیار کردہ مصنوعات کی مانگ بہت زیادہ ہے،'' عدیل نے کہا۔

واضح رہے کہ چین میں کیڑے مکوڑوں اور ان سے بنائی گئی غذائی مصنوعات کی سالانہ کھپت 30 ہزار ٹن ہے جبکہ چین کی مقامی پیداوار 20 ہزار ٹن سالانہ کے لگ بھگ ہے۔ یعنی چین کو ہر سال 10 ٹن کیڑے مکوڑے درآمد کرنے پڑتے ہیں۔ عدیل کی نظر بھی اسی پہلو پر ہے۔



دنیا کی نظروں میں عجیب محسوس ہونے والا یہ کام عدیل کےلیے ایک سنجیدہ کاروبار ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جھینگروں کی فارمنگ کوئی آسان کام نہیں کیونکہ بہتر نشوونما کےلیے جھینگروں کو مناسب غذا کے علاوہ مستقل طور پر کم از کم 30 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور کم نمی والا ماحول درکار ہوتا ہے۔

یہی نہیں بلکہ جھینگروں کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کیونکہ بعض اوقات معمولی بد احتیاطی سے لاکھوں جھینگر راتوں رات ہلاک ہوجاتے ہیں۔



عدیل گوپاروف کا کہنا ہے کہ ان کے فارم پر جھینگروں کا جو آٹا تیار کیا جاتا ہے اس میں 70 فیصد پروٹین کے علاوہ دوسرے اہم غذائی اجزاء بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ لہذا یہ آٹا باڈی بلڈرز، ایتھلیٹس اور وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کےلیے بھی بہت مفید ہے۔

فی الحال وہ اپنے فارم کی ''پیداوار'' کرغیزستان ہی میں فروخت کررہے ہیں جن میں تلے ہوئے جھینگروں کے علاوہ جھینگروں کا آٹا بھی شامل ہے جس کی قیمت 7,000 سوم (13 ہزار پاکستانی روپے) فی کلوگرام ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔