میکسیکو کے سمندر میں پُراسرار طور پر آگ بھڑک اُٹھی ویڈیو وائرل
آگ پانچ گھنٹے تک مسلسل سطح سمندر پر بھڑکتی رہی اور بلند شعلوں کو پانی کے نیچے سے فضا میں بلند ہوتے دیکھا گیا
میکسیکو کے سمندر کے بیچوں بیچ سے بلند ہوتے آگ شعلوں نے سب کو حیران کردیا جس کی ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو جزیرے یوکاٹن کے علاقے میں سمندر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ سمندر کے بیچوں بیچ سے آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے جب کہ وہاں نہ کوئی جہاز تھا اور نہ ہی کوئی ایسی چیز جس میں آگ لگنے کا شبہ ہوسکتا ہے۔
ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو کئی صارفین نے دعویٰ کیا کہ سمندر کے اندر آتش فشاں ہوگا جس کے پھٹنے سے آگ کے شعلے بلند ہوئے تاہم سطح سمندر پر آتش فشاں کا دہانہ ہونے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا اس لیے یہ آگ پُراسرار ہی رہی۔
تاہم اب آئل کمپنی پیمیکس نے دعویٰ کیا ہے کہ میکسیکو کے سمندر میں لگنے والی آگ پانی کے نیچے سے گزرنے والی گیس پائپ لائن میں لیکج کی وجہ سے لگی۔ اس گیس پائپ لائن سے آئل پلیٹ فارم کو ایندھن فراہم کیا جاتا ہے جو کومالوب زاپ سے آتی ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آگ پر فائر بریگیڈ کے عملے نے پانچ گھنٹے میں قابو پالیا اور اس دوران کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کمپنی کے پروڈکشن پر کوئی فرق پڑا۔
یہ پہلا واقعہ نہیں جب آئل کمپنی پیمیکس کی تنصیبات میں آگ لگی ہو، اس سے قبل بھی ساحل پر ایسی ہی آگ لگ چکی ہے تاہم خوش قسمتی میں اس واقعے میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو جزیرے یوکاٹن کے علاقے میں سمندر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ سمندر کے بیچوں بیچ سے آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے جب کہ وہاں نہ کوئی جہاز تھا اور نہ ہی کوئی ایسی چیز جس میں آگ لگنے کا شبہ ہوسکتا ہے۔
ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو کئی صارفین نے دعویٰ کیا کہ سمندر کے اندر آتش فشاں ہوگا جس کے پھٹنے سے آگ کے شعلے بلند ہوئے تاہم سطح سمندر پر آتش فشاں کا دہانہ ہونے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا اس لیے یہ آگ پُراسرار ہی رہی۔
تاہم اب آئل کمپنی پیمیکس نے دعویٰ کیا ہے کہ میکسیکو کے سمندر میں لگنے والی آگ پانی کے نیچے سے گزرنے والی گیس پائپ لائن میں لیکج کی وجہ سے لگی۔ اس گیس پائپ لائن سے آئل پلیٹ فارم کو ایندھن فراہم کیا جاتا ہے جو کومالوب زاپ سے آتی ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آگ پر فائر بریگیڈ کے عملے نے پانچ گھنٹے میں قابو پالیا اور اس دوران کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کمپنی کے پروڈکشن پر کوئی فرق پڑا۔
یہ پہلا واقعہ نہیں جب آئل کمپنی پیمیکس کی تنصیبات میں آگ لگی ہو، اس سے قبل بھی ساحل پر ایسی ہی آگ لگ چکی ہے تاہم خوش قسمتی میں اس واقعے میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔