عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قندھار کا جنوبی ضلع پنجوائی میں دو دن سے جاری شدید جھڑپ کے بعد طالبان نے پولیس ہیڈ کوارٹر اور گورنر ہاؤس کا کنٹرول سنبھال کر کے پر اپنا پرچم لہرا دیا جب کہ افغان پولیس کے اہلکار اور دیگر سرکاری حکام فرار ہوگئے۔
امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران افغانستان کے مزید 13 اضلاع پر قبضہ کر لیا جب کہ مزید کئی علاقوں میں بھی پیش قدمی جاری ہے۔
یہ خبر پڑھیں : افغانستان ؛ امریکا کے بعد بھارتی اہلکاروں نے بھی بگرام ایئر بیس خالی کردیا
برطانیہ کے سابق آرمی چیف نے طالبان کو افغان جنگ کا فاتح قرار دیا ہے اور عالمی اداروں سے جنگ زدہ ملک میں اتحادی افواج کے فوجی آپریشن کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
دوسری جانب افغان وزارت دفاع کا دعویٰ ہے کہ 24 گھنٹے میں سیکورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 224 طالبان مارے گئے تاہم وزارت دفاع نے پنجوائی سمیت 14 اضلاع میں طالبان کی کامیابی کی تصدیق کی۔
یہ خبر پڑھیں : بگرام ائیر بیس 20 سال بعد افغان فوج کے حوالے
واضح رہے کہ افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے جس کے دوران افغان طالبان نے امریکی فوج کی جنگی گاڑیوں اور بھاری اسلحے سمیت گولا بارود پر قبضہ کرلیا اور متعدد علاقوں میں اپنی حکومت قائم کرلی ہے۔