کراچی کے نوجوانوں نے شہر کی دیواروں کو کینوس بنا لیا

نیشنل اسٹیڈیم کے سامنے نیشنل کوچنگ سینٹر کی دیوار پر 150کے لگ بھگ پینٹنگز بنادی گئیں

نیشنل اسٹیڈیم کے سامنے نیشنل کوچنگ سینٹر کی دیوار پر 150کے لگ بھگ پینٹنگز بنادی گئیں (تصاویر: ایکسپریس نیوز)

GENEVA:
نوجوانوں نے شہر کی دیواروں کو ہی کینوس بنالیا، شہر کے وسط میں پاکستان کی سب سے بڑی اسٹریٹ آرٹ گیلری وجود میں آگئی۔

کراچی کے نوجوانوں نے ماحولیاتی تحفظ اور سماجی ذمہ داریوں کا شعور اجاگر کرنے کے لیے شہر کی دیواروں کو پینٹنگز سے مزین کردیا۔نیشنل اسٹیڈیم کے سامنے نیشنل کوچنگ سینٹر کی دیوار پر 150کے لگ بھگ پینٹنگز بنادی گئیں۔

مہم کا اہتمام "رنگ دے کراچی" نے ضلع شرقی کے اشتراک سے کیا۔ سمندری آلودگی، شہر میں کچرا نہ پھیلانے، خواتین کی شمولیت، گھریلو تشدد کی روک تھام، تعلیم کی اہمیت سمیت دیگر سماجی موضوعات کا احاطہ کرنے والی پینٹنگزبنانے میں 1500نوجوان مصوروں نے تین روز میں شرکت کی ہے۔

پینٹنگز بنانے والے نوجوان مصوروں کا کہنا ہے کہ شہر کو خوبصورت بنانے کی کاوش میں اپنا کردار ادا کرکے خوشی محسوس ہورہی ہے۔



رنگ دے کراچی کی کو آرڈینیٹر عیشا صفیان نے کہا کہ اس مہم کے دو مقاصد ہیں پہلا مقصد آرٹ کو پرموٹ کرنا ہے، دیواروں پر پینٹنگز بنانے سے آرٹ کی اہمیت کا اندازہ ہوگا ، دوسری جانب شہر کی خالی دیواروں پر نعرے اور اشتہار تحریر کردیے جاتے ہیں جس سے شہر بدنما لگتا ہے اور دیکھنے والوں کو بھی اچھا نہیں لگتا۔ دیواروں پر پینٹنگ بنانے سے یہ دیواریں خوبصورت نظر آئیں گی اور شہریوں کو ایک مثبت پیغام ملنے کے ساتھ اچھا تاثر بھی ملے گا۔


مہم کا حصہ بننے والے لیاری کے رہائشی اور بے نظیر یونیورسٹی کے طالب علم نوجوان پینٹر نے بتایا کہ 'رات کے وقت بہت سے لوگ نشہ کرکے ڈرائیور کرتے ہیں انہیں ہوش نہیں ہوتا اور وہ اپنے ساتھ سڑک پر دیگر شہریوں کے لیے خطرہ بنتے ہیں ، رات کے وقت تیز رفتاری کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں اس لیے اپنی پینٹنگ کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ نشہ کی حالت میں ڈرائیو نہ کریں۔'



ناظم آباد کی رہائشی ایمان نے دیوار پر سمندری آلودگی کا شعور اجاگر کرنے کی پینٹنگ بنائی ۔ایمان کا کہنا تھا کہ سمندر میں کچرا پھیلنے سے سمندری حیات خطرات سے دوچار ہیں ، شہریوں کو ساحلوں پر جاکر آلودگی نہیں پھیلانا چاہیے ، اس پیغام کو عام کرنے کے لیے دیوار پر پینٹنگ بنائی۔

کالا پل کے رہائشی فیویئر عظیم نے بتایا کہ وہ آرٹ کے شوقین ہیں اور خود ہی پینٹنگ سیکھی ہے اس پراجیکٹ پر کام کرنے سے تجربہ ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کراچی کے لیے کام کرنا پسند ہے ا س لیے اس مہم کا حصہ بنے ہیں۔



سرجانی کے رہائشی احسن زاہد نے بتایا کہ ایکسپورٹ کا کام کرتا ہوں، شوق ہے پینٹنگز کا خود تھیم منتخب کی میری پینٹنگ یہ پیغام دیتی ہے کہ شہر میں کچرا نہ پھیلایا جائے، سمندری کو بھی آلوگی سے بچایا جائے کیونکہ شہر میں پھیلایا کچر سمندر میں جاکر آبی حیات کے لیے خطرہ بنتاہے۔
Load Next Story