سفارت کاروں اور این جی اوز نہیں صرف غیرملکی فوجیوں کیلیے خطرہ ہیں طالبان

امریکی فوجی کی افغانستان میں موجودگی کیلیے چند لوگوں اور مقامات کی حفاظت کا بہانہ مسترد کرتے ہیں، ترجمان طالبان

امریکا کو ہر صورت 11 ستمبر تک افغانستان خالی کرنا ہوگا، ترجمان طالبان (فوٹو: فائل)

افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ، سفارت کاروں اور این جی اوز کی حفاظت کے بہانے غیر ملکی فوجیوں کی افغانستان میں موجودگی کو ملک پر قبضہ اور معاہدے کی خلاف ورزی تصور کرتے ہوئے بھرپور ردعمل دیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں طالبان کے دوحہ میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کے انخلا، سیکیورٹی فورسز سے اکثر اضلاع کا کنٹرول حاصل کرنے اور طالبان کی پالیسیوں پر کھل کر گفتگو کی۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان کا بدخشاں کے متعدد اضلاع پر قبضہ، افغان فوجی تاجکستان فرار

ایک سوال کے جواب میں ترجمان سہیل شاہین نے واضح کیا کہ طالبان سفارت کاروں، سفارت خانے کے عملے اور غیر ملکی این جی اوز کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ان لوگوں کو طالبان سے کوئی خطرہ ہے تاہم غیر ملکی فوجیوں کی ملک میں موجودگی کے خلاف ہیں اور انہی کے لیے خطرہ ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بگرام ائیر بیس 20 سال بعد افغان فوج کے حوالے

طالبان ترجمان نے خبردار کیا کہ اگر ایک بھی امریکی فوجی کابل ایئرپورٹ، سفارت کاروں اور این جی اوز کے بہانے افغانستان میں رکتا ہے تو اس عمل کو امن معاہدے کی خلاف ورزی اور ملک پر قبضہ تصور کیا جائے گا اور طالبان قیادت بھرپور ردعمل کا فیصلہ بھی کرسکتی ہے۔

ترجمان سہیل شاہین ایک بار پھر یاد دہانی کرائی کہ افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کی حتمی تاریخ 11 ستمبر 2021 ہے اور اس مقررہ تاریخ تک مریکی اور نیٹو افواج کو دوحہ امن معاہدے فروری 2020 کے تحت افغانستان خالی کرنا ہوگا۔



طالبان تیزی سے ملک میں غالب آتے جارہے ہیں


دوسری جانب شمالی صوبہ بدخشاں میں طالبان تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تاجکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بتایا ہے کہ مزید 300 سے زائد افغان فوجی سرحد عبور کرکے تاجکستان میں داخل ہوگئے ہیں، جنہیں انسانیت کے ناطے پناہ دی گئی ہے۔ اپریل کے وسط میں جب سے امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان کو 'ہمیشہ کی جنگ' قرار دیتے ہوئے وہاں سے واپسی کا اعلان کیا ہے تب سے طالبان تیزی سے ملک میں غالب آتے جارہے ہیں۔

تاہم بدخشاں میں فتوحات اس لیے غیر معمولی نوعیت کی حامل ہیں کہ یہ امریکا کے اتحادی سرداروں کا ہمیشہ سے مضبوط گڑھ رہا ہے، جنہوں نے 2001 میں طالبان کو شکست دینے میں امریکا کی مدد کی تھی۔ اب طالبان کا ملک کے 421 اضلاع میں سے ایک تہائی پر قبضہ ہوچکا ہے۔

افغان فوجی اپنی فوجی چوکیاں چھوڑ کر تاجکستان

بدخشاں کونسل کے رکن محب الرحمن نے افغان فوج پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ طالبان بغیر لڑے ہی جنگ جیت رہے ہیں، کیونکہ افغان فوج بددلی اور مایوسی کا شکار ہے اور بغیر لڑے ہتھیار ڈال کر راہ فرار اختیار کررہی ہے، گزشتہ 3 روز میں طالبان نے 10 اضلاع پر قبضہ کیا جن میں سے 8 اضلاع بغیر لڑے ہی فتح کرلیے۔ سیکڑوں افغان فوجی، پولیس اہلکار اور خفیہ ایجنسیوں کے افسران اپنی فوجی چوکیاں چھوڑ کر تاجکستان یا بدخشاں کے صوبائی دارالحکومت فیض آباد فرار ہوگئے ہیں، بلکہ اب فیض آباد بھی چھوڑ کر کابل جارہے ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق قندھار شہر میں صوبائی گورنر کے گھر کے احاطے میں مقناطیسی بم کا دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں گورنر کا سیکرٹری اور ایک سیکیورٹی گارڈ ہلاک ہوگیا۔ دھماکا اس وقت ہوا جب گورنر کا سیکرٹری منصور احمد پارکنگ میں کھڑی اپنی گاڑی میں بیٹھ رہا تھا۔

انخلا کی مدت کے بعد کوئی بھی غیرملکی فوجی افغانستان میں نہیں رہنا چاہیے

طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ انخلا کے بعد کوئی غیر ملکی فوجی افغانستان میں نہیں رہنے چاہئیں کیونکہ یہ دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، اگر انہوں نے ایسا کیا تو ہم اس کا جواب دیں گے، جہاں تک سفارت کاروں، این جی اوز اور عام غیر ملکیوں کا تعلق ہے تو وہ محفوظ ہیں اور انہیں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔

علاوہ ازیں امریکی فوجی انخلا کے بعد اس کی سیکڑوں فوجی گاڑیاں، ٹینکس، ہموی اور بھاری اسلحہ طالبان کے ہاتھ آگیا ہے۔ اسی حوالے سے سوشل میڈیا پر افغانستان کی ایک تصویر تیزی سے وائرل ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ طالبان نے امریکی فوجی گاڑی کو اب مقامی افراد کی آمد و رفت میں سہولت کے لیے ٹرانسپورٹ کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

یہ پڑھیں : افغانستان ؛ امریکا کے بعد بھارتی اہلکاروں نے بھی بگرام ایئر بیس خالی کردیا

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس انتظامیہ کابل ایئرپورٹ، سفارت کاروں اور دیگر اہم مقامات کی حفاظت کے لیے ایک ہزار امریکی فوجی افغانستان میں چھوڑنے پر غور کررہی ہے تاہم ابھی سرکاری سطح پر اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
Load Next Story