پاگل نہیں کہ اتنی جدوجہد کے بعد ڈیل کر لیں مریم نواز
یہ حکومت جب جائے گی دوبارہ نہیں آئے گی جب وقت آئے گا تو حساب کتاب ہوگا، رہنما (ن) لیگ
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ کیوں ڈیل ہوگی اور کس سےہوگی؟ کیا ہم پاگل ہیں کہ اتنی جدوجہد کرنے کے بعد ڈیل کر لیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آزاد کشمیر انتخابات میں اگر دھاندلی ہوئی تو اس کے دور رس نتائج ہوں گے، الیکشن چوری کے بہت غلط نتائج ہوں گے، الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش نہ کریں، الیکشن کمیشن کے عملے کو اغوا کر کے بھی آپ ہار جاتے ہیں، عوام اور ان کے منتخب نمائندوں کے راستے میں نہ آئیں، اگر آزاد کشمیر میں شفاف اور غیر جانبدار انتخابات ہوئے تو (ن) لیگ اکثریت سے جیتے گی۔
سوات میں پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی اختلاف نہیں ہے، نواز شریف نے آزاد کشمیر کے الیکشن کی ذمہ داری مجھے سونپی ہے، میں الیکشن تیاریوں میں مصروف ہوں، سوات میں پی ڈی ایم کے جلسے میں میری جانب سے نمائندگی شہباز شریف نے کی، شہباز شریف میرے اور مسلم لیگ (ن) کے صدر ہیں ، جہاں شہباز شریف ہوں وہاں ہماری ضرورت نہیں ہوتی۔
مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم نے بہت بڑے مقاصد حاصل کرلئے ہیں ، پی ڈی ایم نے عوام کو باور کرایا کہ اس سے زیادہ نااہل حکومت نہیں آئی، قوم سب جان چکی ہے ان کی حقیقت سامنے آگئی ہے، پوری پی ٹی آئی آپس میں گتھم گتھا ہے، عمران حکومت کب جائے گی، اس کا علم تو اللہ تعالی کو ہے لیکن یہ حکومت جب جائے گی دوبارہ نہیں آئے گی، لوگ ہر بات میں ڈیل نکال لاتے ہیں، کیوں ڈیل ہوگی اور کس سےہوگی؟ کیا ہم پاگل ہیں کہ اتنی جدوجہد کرنے کے بعد ڈیل کر لیں گے، جب وقت آئے گا تو حساب کتاب ہوگا۔
(ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ بلوچ اتنے پاکستانی ہیں جتنے میں اور آپ ہیں ، بلوچوں کو پاکستان کے ساتھ جوڑ کر رکھنا چاہیے ، بلوچوں کے تحفظات کو دور ہونا چاییے، لیکن ناراض بلوچوں کو منانے سے قبل وزیراعظم کو ہزارہ برادری کے پاس جانا چاہیے تھا، وہ بھی بلوچستان میں رہتے ہیں۔ وہ آپ کو پکار رہے تھے اور آپ نے اس وقت کہا کہ میں لاشوں سے بلیک میل نہیں ہوں گا۔ آپ کے قول و فعل میں تضاد ہو گا تو بلوچستان آپ سے دور جائے گا۔
اسرائیل سے تعلقات کی خبروں کے حوالے سے صحافی نے سوال کیا کہ بہت سارے میڈیا ادارے اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے خبریں چھاپ رہے ہیں لیکن کوئی تردید نہیں آئی ،کیا اسرائیل سے تعلقات قائم ہونے جا رہے ہیں؟ جس پر مریم نواز نے کہا کہ مجھے ایسا ہی لگتا ہے۔ ریاستوں کی خارجہ پالیسی ذاتی پالیسی نہیں ہوتی، خارجہ پالیسی کو اپنے سیاسی حالات کی بنیاد پر نہیں دیکھنا چاہیے، پہلے آپ کو اپنے گھر کو دیکھنا چاہیے، قوم سے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے، قوم کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکنا چاہیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آزاد کشمیر انتخابات میں اگر دھاندلی ہوئی تو اس کے دور رس نتائج ہوں گے، الیکشن چوری کے بہت غلط نتائج ہوں گے، الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش نہ کریں، الیکشن کمیشن کے عملے کو اغوا کر کے بھی آپ ہار جاتے ہیں، عوام اور ان کے منتخب نمائندوں کے راستے میں نہ آئیں، اگر آزاد کشمیر میں شفاف اور غیر جانبدار انتخابات ہوئے تو (ن) لیگ اکثریت سے جیتے گی۔
سوات میں پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی اختلاف نہیں ہے، نواز شریف نے آزاد کشمیر کے الیکشن کی ذمہ داری مجھے سونپی ہے، میں الیکشن تیاریوں میں مصروف ہوں، سوات میں پی ڈی ایم کے جلسے میں میری جانب سے نمائندگی شہباز شریف نے کی، شہباز شریف میرے اور مسلم لیگ (ن) کے صدر ہیں ، جہاں شہباز شریف ہوں وہاں ہماری ضرورت نہیں ہوتی۔
مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم نے بہت بڑے مقاصد حاصل کرلئے ہیں ، پی ڈی ایم نے عوام کو باور کرایا کہ اس سے زیادہ نااہل حکومت نہیں آئی، قوم سب جان چکی ہے ان کی حقیقت سامنے آگئی ہے، پوری پی ٹی آئی آپس میں گتھم گتھا ہے، عمران حکومت کب جائے گی، اس کا علم تو اللہ تعالی کو ہے لیکن یہ حکومت جب جائے گی دوبارہ نہیں آئے گی، لوگ ہر بات میں ڈیل نکال لاتے ہیں، کیوں ڈیل ہوگی اور کس سےہوگی؟ کیا ہم پاگل ہیں کہ اتنی جدوجہد کرنے کے بعد ڈیل کر لیں گے، جب وقت آئے گا تو حساب کتاب ہوگا۔
(ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ بلوچ اتنے پاکستانی ہیں جتنے میں اور آپ ہیں ، بلوچوں کو پاکستان کے ساتھ جوڑ کر رکھنا چاہیے ، بلوچوں کے تحفظات کو دور ہونا چاییے، لیکن ناراض بلوچوں کو منانے سے قبل وزیراعظم کو ہزارہ برادری کے پاس جانا چاہیے تھا، وہ بھی بلوچستان میں رہتے ہیں۔ وہ آپ کو پکار رہے تھے اور آپ نے اس وقت کہا کہ میں لاشوں سے بلیک میل نہیں ہوں گا۔ آپ کے قول و فعل میں تضاد ہو گا تو بلوچستان آپ سے دور جائے گا۔
اسرائیل سے تعلقات کی خبروں کے حوالے سے صحافی نے سوال کیا کہ بہت سارے میڈیا ادارے اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے خبریں چھاپ رہے ہیں لیکن کوئی تردید نہیں آئی ،کیا اسرائیل سے تعلقات قائم ہونے جا رہے ہیں؟ جس پر مریم نواز نے کہا کہ مجھے ایسا ہی لگتا ہے۔ ریاستوں کی خارجہ پالیسی ذاتی پالیسی نہیں ہوتی، خارجہ پالیسی کو اپنے سیاسی حالات کی بنیاد پر نہیں دیکھنا چاہیے، پہلے آپ کو اپنے گھر کو دیکھنا چاہیے، قوم سے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے، قوم کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکنا چاہیے۔