ہانگ کانگ بم بنانے کے الزام میں سیکنڈری اسکول کے 6 طلبہ گرفتار
سیکنڈری اسکول کے ہاسٹل میں دھماکا خیز مواد تیار کر رہے تھے، پولیس
ہانگ کانگ میں دھماکا خیز مواد بنانے کی کوشش کرنے والے 9 افراد کو دہشت گردی کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے 6 سیکنڈری اسکول کے طلبہ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ پولیس نے بم بنانے کے الزام میں 9 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں 4 خواتین بھی شامل ہیں اور ان کی عمریں 15 سے 39 سال کے درمیان ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں سے 6 سیکنڈری اسکول کے طلبہ تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ افراد اسکول کے ہاسٹل میں دھماکا خیز مواد تیار کر رہے تھے جن سے ریلوے نیٹ ورک، کمرہ عدالت سمیت عوامی مقامات پر دہشت گردی کی کارروائی کی جانی تھی تاہم اس سے پہلے ہی منصوبہ سازوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے جائے وقوعہ سے کئی آتش گیر سامان قبضے میں لیا ہے جن میں دھماکا خیز خطرناک مواد، ٹرائی ایسیٹون ٹرائی پر آکسائیڈ بنانے کے لیے سامان کے علاوہ ایئر گنز، موبائل فونز، سم کارڈز اور نقدی بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں پولیس نے 2 برسوں میں بم حملوں کے شبے میں کئی گرفتاریاں کی ہیں اور اپریل میں 29 سالہ شخص کو دھماکا خیز مواد بنانے کے الزام میں 12 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ پولیس نے بم بنانے کے الزام میں 9 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں 4 خواتین بھی شامل ہیں اور ان کی عمریں 15 سے 39 سال کے درمیان ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں سے 6 سیکنڈری اسکول کے طلبہ تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ افراد اسکول کے ہاسٹل میں دھماکا خیز مواد تیار کر رہے تھے جن سے ریلوے نیٹ ورک، کمرہ عدالت سمیت عوامی مقامات پر دہشت گردی کی کارروائی کی جانی تھی تاہم اس سے پہلے ہی منصوبہ سازوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے جائے وقوعہ سے کئی آتش گیر سامان قبضے میں لیا ہے جن میں دھماکا خیز خطرناک مواد، ٹرائی ایسیٹون ٹرائی پر آکسائیڈ بنانے کے لیے سامان کے علاوہ ایئر گنز، موبائل فونز، سم کارڈز اور نقدی بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں پولیس نے 2 برسوں میں بم حملوں کے شبے میں کئی گرفتاریاں کی ہیں اور اپریل میں 29 سالہ شخص کو دھماکا خیز مواد بنانے کے الزام میں 12 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔