ایچ ای سی نے انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی مؤخر کرنے کی تصدیق کردی

انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی کو 2022 تک مؤخر کرنے کی تجویز کمیشن کے سامنے رکھی جائے گی، اعلامیہ


Safdar Rizvi July 06, 2021
انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی کو 2022 تک مؤخر کرنے کی تجویز کمیشن کے سامنے رکھی جائے گی، اعلامیہ (فائل فوٹو)

KARACHI: ایچ ای سی نے انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی مؤخر کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

اعلیٰ تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر کی جامعات اور کالجوں میں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری اور چار سالہ بی ایس گریجویشن پروگرام مؤخر کرنے کی تصدیق کردی ہے تاہم اسے انڈر گریجویٹ پالیسی کہا گیا ہے اور اپنے اعلامیے میں پالیسی میں آسانی لانے کے لیے اس میں ترامیم کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔

ایچ ای سی نےجاری کردہ اعلامیے میں کہا کہ انڈر گریجویٹ پالیسی اور پی ایچ ڈی پالیسی کو خزاں 2022 تک موخر کرنے کی تجویز کمیشن کے سامنے رکھی جائے گی، وائس چانسلرز کمیٹی جولائی کے چوتھے ہفتے میں ایک اجلاس کرے گی جس میں مسائل اور اس کے عملی حل پر غور کیا جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلر پیش کردہ سفارشات پر مبنی ایک سمری کمیشن میں لے جائی جائے گی جس میں اصل صورتحال اجاگر اور کمیشن سے کہا جائے گا، دونوں پالیسیز پر عمل درآمد کو آسان بنانے کے لیے مجوزہ ترامیم کی اجازت دی جائے۔

ایچ ای سی کے ترجمان وسیم ڈار نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ایچ ای سی کو اس خبر سے اتفاق ہے کہ متعلقہ پالیسز موخر کی جارہی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسی جامعات جو ان پالیسیز کو اختیار کرنے کے لیے راضی ہیں یا انھیں پہلے سے اختیار کرچکی ہیں وہ اس کا نفاذ جاری رکھیں۔

ادھر ایکسپریس کو ایچ ای سی کمیشن کے ایک رکن نے بتایا ایچ ای سی نے مسلسل تین روز تک وائس چانسلرز کا اجلاس جولائی کے آخری عشرے میں بلا رکھا ہے، ایک روز جنرل یونیورسٹیز، ایک روز پروفیشنل جبکہ تیسرے روز نجی جامعات کے سربراہوں کے ساتھ اجلاس ہوگا اور پالیسی کو موخر کرنے کے حوالے سے ان اجلاسوں کی سفارشات کمیشن میں جائیں گی۔

متعلقہ رکن کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی اس بات سے کا احساس کرچکا ہے کہ جنرل یونیورسٹیز کو اس پالیسی سے کس قسم کی مشکلات پیش آرہی ہیں اور ان کا اطلاق کو حد تک ناممکن ہے۔

یاد رہے جمعہ کو ملک بھر کے وائس چانسلرز اور ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی شائستہ سہیل کے مشترکہ اجلاس میں وائس چانسلرز کی جانب سے ایچ ای سی کو یہ باور کرایا گیا تھا کہ مذکورہ پالیسیز اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر تیار کی گئی ہیں جو زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔