راولپنڈی میں آٹھویں جماعت کی طالبہ سے 3 افراد کی اجتماعی زیادتی
ملزمان کی گرفتاری اور تفتیش کیلیے سینئر پولیس آفیسر کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی، پولیس
LONDON:
تھانہ صدر بیرونی کے علاقے میں تین افراد نے آٹھویں جماعت کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
تھانہ صدر بیرونی میں درج کی جانے والی ایف ائی آر کے مطابق چکری روڈ کی رہائشی مسماتہ نے بتایا ہے کہ والدین محنت مزدوری کرکے گھر کا خرچہ چلاتے ہیں، میں خود آٹھویں جماعت کی طالبہ ہوں، 28 جون کی شب گئے جب دستک پر دروازہ کھولا تو علیش، سعاد اور حسنین وہاں موجود تھے، علیش اور سعاد نے میرا ہی دوپٹہ میرے منہ میں ڈال دیا اور گھیسٹ کر زبردستی باہر لے گئے۔
متاثرہ لڑکی نے کہا کہ منہ میں دوپٹہ ہونے کے باعث شور شرابہ نہیں کرسکی، تینوں نے مجھے پکڑا اور زبردستی گاڑی میں ڈالا اور ایک مکان میں لے گئے جہاں مجھے پانی میں نشہ آور چیز ملا کر پلا دیا جس سے میں بےہوش ہوگئی، صبع ہوش آیا حالت نہایت خراب تھی، 30 جون کو والدین کو پتہ چلا کہ مجھے ان افراد نے اغوا کیا تھا۔
صدر بیرونی پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ راولپنڈی پولیس کے سینئر حکام نے مقدمے کے اندراج کے بعد ملزمان کی گرفتاری اور تفتیش کے لیے سینئر پولیس آفیسر کی سربراہی میں خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی۔
تھانہ صدر بیرونی کے علاقے میں تین افراد نے آٹھویں جماعت کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
تھانہ صدر بیرونی میں درج کی جانے والی ایف ائی آر کے مطابق چکری روڈ کی رہائشی مسماتہ نے بتایا ہے کہ والدین محنت مزدوری کرکے گھر کا خرچہ چلاتے ہیں، میں خود آٹھویں جماعت کی طالبہ ہوں، 28 جون کی شب گئے جب دستک پر دروازہ کھولا تو علیش، سعاد اور حسنین وہاں موجود تھے، علیش اور سعاد نے میرا ہی دوپٹہ میرے منہ میں ڈال دیا اور گھیسٹ کر زبردستی باہر لے گئے۔
متاثرہ لڑکی نے کہا کہ منہ میں دوپٹہ ہونے کے باعث شور شرابہ نہیں کرسکی، تینوں نے مجھے پکڑا اور زبردستی گاڑی میں ڈالا اور ایک مکان میں لے گئے جہاں مجھے پانی میں نشہ آور چیز ملا کر پلا دیا جس سے میں بےہوش ہوگئی، صبع ہوش آیا حالت نہایت خراب تھی، 30 جون کو والدین کو پتہ چلا کہ مجھے ان افراد نے اغوا کیا تھا۔
صدر بیرونی پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ راولپنڈی پولیس کے سینئر حکام نے مقدمے کے اندراج کے بعد ملزمان کی گرفتاری اور تفتیش کے لیے سینئر پولیس آفیسر کی سربراہی میں خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی۔