زنک اور آئرن کی کمی دور کرنے کیلیے گندم کی بائیو فورٹیفکیشن کی جائے ایکسپریس فورم

پاکستان ہمیشہ سے گندم کے مسائل کاشکاررہا، گندم سمیت دیگراجناس کی بائیو فورٹیفکیشن کے عمل کوتیزکیا جارہاہے،حسین جہانیاں

ایکسپریس فورم میں حسین جہانیاں گردیزی، مبارک علی سرور اور فرح ناز شریک ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

بائیو فورٹیفائڈ گندم زنک کی کمی دور کرنے کا موثر ذریعہ ، غذائیت پر کام وزیراعظم عمران خان کے وژن میں شامل ہے لہٰذا گندم سمیت دیگر اجناس کی بائیو فورٹیفکیشن کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے اور سپلائی چین کا میکنزم بھی بنایا جارہا ہے۔

18.6 فیصد لڑکے، لڑکیوں میں زنک کی کمی ہے، ان خیالات کا اظہار حکومت اور زرعی ماہرین نے ''زرعی اجناس کی بائیو فورٹیفکیشن '' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔


وزیر زراعت پنجاب حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے خوراک اور گندم کے مسائل کا شکار رہا ہے، یہاں فصلیں تباہ ہوگئی جس کی ایک مثال کپاس ہے۔ ہماری خوراک میں سب سے زیادہ استعمال گندم کا ہے نوجوانوں اور خواتین میں زنک و آئرن کی کمی زیادہ ہے، ان کی صحت کیلئے ضروری ہے کہ گندم کی بائیو فورٹیفکیشن کی جائے۔

زرعی ماہر مبارک علی سرور نے کہا زراعت پر زیادہ انحصار پنجاب کا ہے، ، زراعت کے حوالے سے درست پالیسی وہی بنا سکتا جو خود زراعت سے وابستہ ہو، موجودہ حکومت نے بہتر اور موثر انداز سے گندم ذخیرہ کی اور ضرورت کو پورا کیا ، بائیوفورٹیفکیشن کے حوالے سے بڑے چیلنجز درپیش ہیں،حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہیے اور اس پالیسی میں ترمیم کرنی چاہیے۔

زرعی ماہر فرح ناز نے کہا کہ فصل میں کنونشنل پلانٹ بریڈنگ ٹیکنیک سے آئرن، زنک اور وٹامن اے کی مقدار کو بڑھانے کے عمل کو بائیوفورٹیفکیشن کہتے ہیں، مائیکرو نیوٹرینٹس انسانی صحت اور نشوونما کیلئے انتہائی اہم ہیں، زنک کی کمی سے اسٹنٹنگ ، بھوک نہ لگنا، قوت مدافعت کی کمی، سانس کے مسائل اور ڈائریا جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
Load Next Story