تجاوزات متاثرین کو رہائشی پلاٹ دینے کا حکومتی فیصلہ خوش آئند

نسلہ ٹاورکے حوالے سے کہنا تھاکہ ان کی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کااحترام کرتی ہے اوراس پرعملدرآمد کرے گی،مراد علی شاہ


عامر خان July 07, 2021
نسلہ ٹاورکے حوالے سے کہنا تھاکہ ان کی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کااحترام کرتی ہے اوراس پرعملدرآمد کرے گی،مراد علی شاہ

کراچی میں جاری تجاوزات آپریشن کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

حکومت سندھ نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر گجر اور اورنگی نالوں کے کناروں سے تجاوزات کے خاتمے کے باعث بے گھر ہونے والے تمام 6500 خاندانوں کو 80 مربع گز کے پلاٹ الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چونکہ متاثرہ افراد بہت غریب ہیں لہذا وہ اپنے مکانات کی تعمیر کرنے سے قاصر ہیں لہذا ہم سپریم کورٹ آف پاکستان سے گزارش کریں گے کہ وہ نجی ہاؤسنگ اسکیم سے حاصل ہونے والے 10 ارب روپے فراہم کریں تاکہ انہیں 6500 سے زائد مکانات و سڑکوں کی تعمیر، ترقیاتی کاموں، ضلع ملیر میں نکاسی آب اور پانی کی فراہمی کے انفراسٹیکچر اور دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر نکاسی آب کے نظام کی تعمیر پر خرچ کئے جا سکیں۔ اس حوالے سے سندھ حکومت نے عدالت عظمیٰ سے رجوع بھی کرلیا ہے۔

مراد علی شاہ کا نسلہ ٹاور کے حوالے سے کہنا تھا کہ ان کی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتی ہے اور اس پر عمل درآمد کرے گی۔ ہم رہائشیوں کی سرمایہ کاری کو بچانے کے لئے ایک راستہ چاہتے ہیں جنہوں نے وہاں اپارٹمنٹس خریدے ہیں۔ نسلہ ٹاور کو ریگیولررائیز کیا جا سکتا ہے جیسا کہ بنی گالہ کو ریگیولررائیز کیا گیا تھا۔

سید مراد علی شاہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ ایک ریٹائرڈ جج یا گریڈ 21 کے افسر کے تحت انکوائری کمیشن تشکیل دے جوکہ زمین کے الاٹمنٹ، لے آٹ پلان کی منظوری اور تمام متنازعہ منصوبوں کیلئے اضافی زمین دینے اور مجموعی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے اور ذمہ داران کا تعین کرے گا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ انکوائری کمیشن اپارٹمنٹس ، دکانوں ، شورومز وغیرہ کی الاٹمنٹ کی جانچ کرے گا اور اس میں ملوث افسر / منتخب نمائندوں کی نشاندہی کرے گا۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ انکوائری کمیشن اس قانونی پوزیشن کا بھی جائزہ لے گا کہ آیا ایسے منصوبوں کو ریگیولرائیز کیا جا سکتا ہے یا نہیں ۔ ادھر کراچی بچاؤ تحریک اور دیگر متاثرین کمیٹیوں کے رہنماؤں نے حکومت سندھ کی جانب سے 80گز کے پلاٹ دینے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہر ایک کو اس کے نقصان کے حساب سے اس کے اپنے ضلع میں زمین اور تعمیری معاوضہ دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بلاول بھٹو زرداری کی نیت پر کوئی شک نہیں لیکن جس کمیشن کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے اس میں متاثرین کی بھی نمائندگی ہونی چاہیے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کا متاثرین کے حوالے سے فیصلہ انتہائی خوش آئند ہے۔ نالوں کے اطراف آباد لوگوں نے باقاعدہ سرکاری محکموں سے لیز اور دیگرقانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے مکانات تعمیر کرائے تھے۔ زمینوں کی الاٹمنٹ اور لیز کے معاملات میں اگر کوئی بے قاعدگی ہوئی بھی تھی تو اس کے ذمہ دار متعلقہ محکموں کے افسران تھے۔ بغیر کسی آباد کاری کے منصوبے ہزاروں مکانات گرا دینے سے ایک انسانی المیہ جنم لے رہا تھا۔

ان تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ متاثرین کی جانب سے یہ مطالبہ بالکل درست ہے کہ جس کا جتنا نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے ۔امید ہے کہ حکومت سندھ کا قائم کردہ کمیشن آزادانہ انداز میں کام کرے گا اور کسی کی حق تلفی نہیں کی جائے گی۔

ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں مہاجر حقوق ریلی نکال کر اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر بھرپور انداز میں''مہاجر سیاست '' کی جانب واپس لوٹ رہی ہے اور اس کی آئندہ کی سیاست کا محور'' شہری سندھ صوبہ ''ہوگا۔ اس ریلی کو شرکاء کی حاضری کے لحاظ کامیاب قرار دیا جا سکتا ہے۔ ریلی سے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کا خطاب انتہائی اہمیت کا حامل تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ادھرہم ادھر تم کا نعرہ ہم صوبے کیلئے لگا رہے ہیں جو آئینی مطا لبہ ہے۔

وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ کاکراچی میں ایم کیو ایم ریلی پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کراچی کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے ایم کیو ایم کی نفرت کی سیاست سے علیحدگی اختیار کی، آج کی ایم کیو ایم کی ریلی ایک یونین کونسل کی ریلی تھی اور یہ ریلی نہیں بلکہ نفرت کی سیاست کی ابتدا کی کوشش تھی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا لب و لہجہ بتا رہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اب جارحانہ انداز سیاست اپنائے گی ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ایم کیو ایم کس طرح اپنے ناراض ووٹرز اور سندھ کے شہری علاقوں میں رہنے والے اپنے ہمدردوں کو متحرک کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔

ممتاز عالم دین جامع العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاون کے مہتمم اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان اور اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے صدر اور عالمی مجلس عمل کے مرکزی امیر شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر 86 سال کی عمرمیں کراچی میں انتقال کرگئے۔

مختلف علما اور مذہبی جماعتوں کے قائدین نے مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر کی وفات ملک و ملت کیلئے بہت بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی طبیعت ناساز ہوگئی، انہیں ڈاکٹروں کی ہدایت پر نجی اسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے۔ آصف زرداری کو کمر میں شدید تکلیف کی شکایت ہے۔ توقع ہے کہ وہ طبیعت میں بہتری کے بعد فی الحال آرام کرنے کے ساتھ ٹھنڈی وخاموش سیاسی پالیسی اپنائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔