ڈی چوک میں امتحانات کے خلاف احتجاج پر تین طلبہ رہنماؤں پر مقدمہ درج

تینوں اسٹوڈنٹس کی جانب سے دیگر طلباء کو اکٹھا کرکے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی، ایف آئی آر کا متن

کورونا ایس او پیز کی وجہ سے شہر میں جلسے جلوس پر پابندی اور دفعہ 144 کا نفاذ ہے، متن۔ فوٹو:سوشل میڈیا

SARGODHA:
ڈی چوک میں امتحانات کے خلاف احتجاج پر تین طلبہ رہنماؤں پر مقدمہ کرلیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد کے ڈی چوک پر میٹرک انٹرمیڈیٹ کے طلبہ و طالبات نے امتحانات کے خلاف احتجاج کیا تھا، طلباء نے دھرنا بھی اور ان کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، آن لائن کلاسز میں نا مکمل کورس کے ساتھ امتحان کیسے دیں، حکومتی ہٹ دھرمی ہمارا مستقبل تباہ کردے گی، طلباء کے احتجاج کے دوران گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں بھی لگ گئیں۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر احتجاج کرنے والے متعدد طلباء کو گرفتارکر لیا۔ پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد دیگر طلباء منشترہوگئے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: اسلام آباد کے طلبا امتحانات کے خلاف ایک بارپھرسڑکوں پرنکل آئے

آج اسلام پولیس نے 3 سٹوڈنٹ لیڈرز علی شفات، عمار ستی اور عبدالمغیث منان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، تینوں طلبہ پر مقدمہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا ہے۔ مقدمے کے متن میں ہے کہ 30 سے 35 طلبا اکٹھے ہوئے اور انہوں نے روڈ بلاک کئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، جب کہ کورونا ایس او پیز کی وجہ سے شہر میں جلسے جلوس پر پابندی اور دفعہ 144 کا نفاذ ہے، تینوں اسٹوڈنٹس کی جانب سے دیگر طلباء کو اکٹھا کرکے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی۔

 
Load Next Story