افغانستان سے 90 فیصد فوجی اہلکار اور عسکری سازو سامان واپس آچکا ہے امریکا

بگرام ایئر بیس خالی کرنے سے متعلق 48 گھنٹے پہلے ایک میٹنگ میں افغان حکومت کو آگاہ کردیا تھا، ترجمان پینٹاگون


ویب ڈیسک July 07, 2021
ایک ہزار پروازوں کے ذریعے فوجی ساز و سامان بھی منتقل کیا جا چکا ہے، ترجمان پینٹاگون ( فوٹو: فائل)

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ 7 فوجی اڈوں کی باضابطہ طور پر کابل حکومت کے حوالے کرنے کے بعد افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا عمل 90 فیصد تک مکمل ہوچکا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا عمل مرحلہ وار جاری ہے،اب تک ایک ہزار C-17 مال بردار طیاروں کے ذریعے فوجی سازو سامان افغانستان سے باہر منتقل کیا جاچکا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے بتایا کہ اب تک 7 فوجی اڈے کابل حکومت کے حوالے کر چکے ہیں جہاں اب افغان سیکیورٹی فورسز نے مورچے سنبھال لیے ہیں جب کہ بہت سے فوجی آلات ٹھکانے لگانے کے لیے ڈیفنس لاجسٹکس ایجنسی کے حوالے کیے گئے ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : امریکی فوجی بغیر بتائے راتوں رات بگرام فضائی اڈہ خالی کرگئے، افغان کمانڈر کا شکوہ

ترجمان پینٹاگون نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انخلا کا عمل 90 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور امریکی صدر کے حکم کے تحت 11 ستمبر تک آخری کھیپ بھی واپس امریکا پہنچ چکی ہوگی۔

یہ خبر پڑھیں : طالبان کا بدخشاں کے متعدد اضلاع پر قبضہ، افغان فوجی تاجکستان فرار

بگرام ایئربیس کے کمانڈر جنرل اسداللہ کوہستانی کے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان پینٹاگون نے کہا ہے کہ بگرام فضائی اڈہ چھوڑنے سے 48 گھنٹے پہلے افغان قیادت سے آخری میٹنگ ہوئی تھی جس میں تمام تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا تھا۔

اس حوالے سے پینٹاگون کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی سیاسی اور سیکورٹی قیادت بگرام بیس کے حوالے سے مکمل آگاہ تھی تاہم یہ معلومات نچلی سطح تک کیوں نہیں منتقل کی گئیں اس کے بارے میں نہیں جانتے۔

یہ بھی پڑھیں : طالبان کی پیش قدمی ؛ تاجک صدر کا افغان سرحد پر 20 ہزار فوجی تعینات کرنے کا حکم

واضح رہے کہ امریکا کے ساتھ ساتھ نیٹو کے دیگر رکن ممالک بھی اپنی اپنی فوج کو بڑی تیزی سے افغانستان سے نکال رہے ہیں جب کہ طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان کئی اضلاع کے قبضے کے لیے گھمسان کی جنگ جاری ہے جس میں طالبان کو اکثر علاقوں میں فتح حاصل ہوئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں