بھارت سے تجارت کیلیے منفی فہرست محدود کرینگے چیئرمین بی او آئی

آزاد تجارت کیلیے آگے بڑھنے کا انحصاربھارت پرہے،اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے سرمایہ کاروں کو مثبت پیغام ملا،ڈاکٹرمفتاح


Numainda Express January 23, 2014
حالات نجکاری کیلیے موزوں ہیں،پہلے سے زیادہ آمدنی متوقع ہے،سرمایہ کاری بڑھانے میں صوبوں کی مدد کرینگے۔ فوٹو: فائل

چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی معیشت میں دلچسپی ظاہر کررہے ہیں تاہم سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پہلے پاکستانی سرمایہ کاروں کو آگے آنا ہوگا۔

ہماری کوشش ہے کہ خوراک و زراعت جیسے فوری پیداوار کے حامل چھوٹے درجے کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے جہاں نئے لوگوں کے لیے روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے۔ بدھ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی معاشی پالیسیوں اور اصلاحات کی بدولت پہلے 3 ماہ میں شرح نمو 5 فیصد ریکارڈ کی گئی جو انتہائی حوصلہ افزا ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے سلسلے میںبھارت کے ساتھ تجارت کے لیے منفی فہرست کو مزید محدود کیا جائے گا، جنوبی ایشیا میں آزاد تجارت کے معاہدہ کے تحت رکن ممالک کو ایک دوسرے کو آزادانہ اور ترجیحی تجارت کی سہولت دینی ہے جبکہ ہر ملک کو 100 آئٹمز کی حساس فہرست دینے کی سہولت حاصل ہے۔

 photo 2_zps7ebcb053.jpg

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک بڑا ملک ہے اسے ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تجارت کے حوالے سے بڑے پن کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ہم آزاد تجارت پر یقین رکھتے ہیں، اس سلسلے میں جتنا بھارت آگے بڑھے گا ہم بھی اتنا آگے بڑھیں گے۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار میں اضافے سے سرمایہ کاروں کو مثبت پیغام ملا ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے سے کاروبار مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال نجکاری کے لیے موزوں ہے اور اب اس سے پہلے کی نسبت زیادہ آمدنی کی توقع ہے۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے کہا کہ وفاق صوبوں کو سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں معاونت فراہم کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |