ڈالر کی قدر 158روپے کی سطح سے بھی تجاوز
انٹربینک مارکیٹ میں بدھ ڈالر کی قدر مزید 55پیسے کے اضافے سے 158.92روپے کی سطح پر بند ہوئی
ڈالر کی قدر 158 روپے کی سطح سے بھی تجاوز کرگئی۔
پاکستان کی جانب سے ایک ارب ڈالر مالیت کے یوروبانڈ کے اجراء کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی روپے کےمقابلے میں ڈالر کی اڑان جاری ہے جس کے نتیجے میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 159روپے کی سطح کے قریب پہنچ گئی۔
پاکستان کے قرضوں کا جی ڈی پی کا تناسب 80فیصد کی سطح تک پہنچنے اور نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں شروع ہونے سے روپیہ دباو کا شکار ہے جبکہ فی بیرل خام تیل کی عالمی قیمت تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے درآمدی بل کا حجم بڑھنے سے بھی ڈالر تگڑا ثابت ہورہاہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیڈ لاک سے آئی ایم ایف کا چھٹا ریویو ستمبر تک مؤخر ہونے اور عالمی سیاسی منظرنامے کی وجہ سے پیدا ہونے والے خدشات کی بناء پر ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے جو روپیہ کو بتدریج کمزور کررہی ہے۔
پاکستان کی جانب سے ایک ارب ڈالر مالیت کے یوروبانڈ کے اجراء کے باوجود انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو بھی روپے کےمقابلے میں ڈالر کی اڑان جاری ہے جس کے نتیجے میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 159روپے کی سطح کے قریب پہنچ گئی۔
پاکستان کے قرضوں کا جی ڈی پی کا تناسب 80فیصد کی سطح تک پہنچنے اور نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں شروع ہونے سے روپیہ دباو کا شکار ہے جبکہ فی بیرل خام تیل کی عالمی قیمت تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے درآمدی بل کا حجم بڑھنے سے بھی ڈالر تگڑا ثابت ہورہاہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں بدھ ڈالر کی قدر مزید 55پیسے کے اضافے سے 158.92روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 40پیسے کے اضافے سے 159.50روپے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیڈ لاک سے آئی ایم ایف کا چھٹا ریویو ستمبر تک مؤخر ہونے اور عالمی سیاسی منظرنامے کی وجہ سے پیدا ہونے والے خدشات کی بناء پر ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے جو روپیہ کو بتدریج کمزور کررہی ہے۔