ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی پر ایک اور قاتلانہ حملے کی کوشش

ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کے خواہش مند شخص کیجیب سے چاقو برآمد، پولیس

حملہ آور کو موقع پر موجود افراد نے فورا پکڑ لیا، ذرائع۔ فوٹو:فائل

نامعلوم شخص نے مفتی تقی عثمانی پر چاقو سے حملہ کردیا تاہم وہ محفوظ رہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق دارالعلوم کورنگی کے نائب مہتمم اور ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی پر ایک بار پھر قاتلانہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان کے محافظوں کی جانب سے تلاشی لینے پر مبینہ ملزم کی جیب سے چاقو برآمد ہوا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مفتی تقی عثمانی کے قافلے پر فائرنگ


دوسری جانب ایس ایس پی کورنگی شاہجہان خان کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص نے بعد نماز فجر مفتی تقی عثمانی سے علیحدگی میں ملاقات کی خواہش کا اظہار کای، اور دعویٰ کیا کہ گھریلو مسئلے کے حوالے سے مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں، لیکن جب محافظ نے اس شخص کی تلاش لی تو جیب سے چاقو نکل آیا، جیب سے چاقو برآمد ہونے پر محافظوں نے اسے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کردیا، زیر حراست مشتبہ شخص سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے مفتی عامر شہاب دم توڑ گئے

واضح رہے کہ مارچ 2019 میں بھی کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب مفتی تقی عثمانی کے قافلے کو نامعلوم ملزمان کی جانب سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے تھے، فائرنگ کے نتیجے میں مفتی تقی عثمانی محفوظ رہے تاہم ان کے گارڈ سمیت ڈرائیور جاں بحق ہوگیا، جب کہ گاڑی میں سوار مولانا شہاب سمیت 2 افراد شدید زخمی ہوگئے تھے اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
Load Next Story