امریکی صدر کا 31 اگست تک افغانستان میں جنگ مکمل کرنے کا اعلان

دو عشروں کی امریکی جنگ کے بعد اب افغان عوام کو اپنا مستقبل خود دیکھنا ہوگا، جوبائیڈن


ویب ڈیسک July 08, 2021
میں امریکا کی اگلی نسل کو افغان جنگ میں جھونکنا نہیں چاہتا، جوبائیڈن (فوٹو: فائل)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا 31 اگست تک افغانستان میں جنگی اہداف حاصل کرلے گا جس کے بعد جنگ مزید جاری نہیں رہے گی اور نہ ہی افغانستان میں مزید امریکی افواج بھیجی جائیں گی۔

جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں دفاعی غوروفکر کے لیے مختص 'ایسٹ روم' میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 31 اگست تک جنگ کو سمیٹ دیا جائے گا اور اس کے بعد مزید امریکی افواج کو افغانستان نہیں بھیجا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مزید امریکی فوجی رکھنے سے ملک (افغانستان) کے مسائل حل کرنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔

یہ بات انہوں نے اس وقت کہی ہے جب افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا قریباً مکمل ہوچکا ہے اور طالبان کئی علاقوں پر تیزی سے قابض ہوتے جارہے ہیں۔

جوبائیڈن نے کہا کہ میں مزید اگلی نسل کے امریکی فوجیوں کو افغانستان نہیں بھیجنا چاہتا، امریکی افواج اپنے تمام اہداف کو اگلے ماہ کے آخری روز تک حاصل کرلیں گے جو اصل حکمتِ عملی سے بھی کچھ ہفتے پہلے ہی مکمل ہوجائے گا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی افواج کے حملے اور دوعشرے کی موجودگی کا مقصد امریکی سرزمین پر نائن الیون جیسے کسی دوسرے حملے کو روکنا تھا اور یہ ہدف ہم حاصل کرچکے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 20 سال کے دوران امریکا افغانستان کے لیے جو کچھ کرسکتا تھا اس نے کیا اور اب افغان عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ ازخود کرنا ہوگا تاہم امریکا افغانستان کی مدد کرتا رہے گا۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ اب امریکا کو دیگر عالمی چیلنج پر اپنی توجہ مبذول کرنی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں