رنگ روڈ مالکان کو ادا کردہ معاوضوں کی واپسی پیچیدہ عمل بن گیا

اٹک لوپ اور پنڈی میں زمینیں ایکوائر کر کے سرکاری خزانے سے 4 ارب ادا کیے گئے تھے۔

پہلی کوشش ہوگی معاوضے حاصل کرنیوالے افراد کو نوٹسز بھیجے جائیں، ضلعی انتظامیہ۔ فوٹو: فائل

متنازعہ رنگ روڈ منصوبے کو منسوخ ہوئے 3 مہینے سے زائد کا وقت گزر گیا، لینڈ ایکوزیشن کی مد میں سرکاری خزانے سے ادا ہونے والی 4 ارب روپے سے زائد کی رقم کی واپسی کا کوئی بندوبست نہیں ہوسکا۔

سابقہ لینڈ کولیکٹر وسیم تابش نے رنگ روڈ کے راستے میں آنے والی زمینیں اٹک لوپ اور راولپنڈی میں ایکوائر کی تھی، پنجاب حکومت نے دونوں اضلاع میں زمین ایکوائر کرنے کے لیے دو الگ الگ ایوارڈ جاری کیے تھے، معاوضے وصول کرنے والے افراد سے رقم کی واپسی اور زمین کی منتقلی ایک پچیدہ عمل بن چکا ہے۔


ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ سکینڈل کی نظر ہونے والے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے لیے ضلع راولپنڈی میں 6603 کنال 17 مرلے زمین ایکوائر کی تھی اور مالکان کو 1 ارب67 کروڑ 33 لاکھ 57 ہزار563 روپے کی رقم ادا کی گی تھی۔

پنجاب حکومت کی منظوری سے اٹک لوپ میں 4 ہزار474 کنال ایک مرلہ زمین ایکوائر کی گئی اور 3 ارب41 کروڑ 82 لاکھ13 ہزار160 روپے رقم مقرر کی تھی۔

ضلعی انتظامیہ سے منسلک ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر موقف دیتے ہوئے کہا کہ پہلی کوشش ہوگی کہ معاوضے حاصل کرنے والے افراد کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے نوٹسز بھیجے جائیں کہ وہ سرکاری رقم واپس کرکے اپنی زمین واپس لے لیں۔
Load Next Story