ایشیا کپ میں شرکت پاکستانی ٹیم کو تاحال گرین سگنل نہیں مل سکا
وزارت خارجہ نے پی سی بی کو ٹیم بنگلہ دیش نہ بھیجنے کا مشورہ دے دیا ،ذرائع
ایشیا کپ میں شرکت کا پاکستانی ٹیم کو تاحال گرین سگنل نہیں مل سکا،ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ نے پی سی بی کو ٹیم بنگلہ دیش نہ بھیجنے کا مشورہ دے دیا ہے۔
دوسری جانب بعض حلقوں نے دعویٰ کیاکہ وزیر اعظم نواز شریف چاہتے ہیں کہ گرین شرٹس ایونٹ میں حصہ لیں، بورڈ میں غیر یقینی کی صورتحال سے یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ کا آغاز 25 فروری کو بنگلہ دیش میں ہونا ہے، وہاں عوامی احتجاج کے سبب گذشتہ دنوں صورتحال خاصی کشیدہ رہی،اسی وجہ سے ویسٹ انڈین انڈر 19سائیڈ کو دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس جانا پڑا،ان دنوں وہاں پاکستان مخالف جذبات بھی عروج پر پہنچے ہوئے ہیں، اسی لیے پی سی بی نے سیکیورٹی پر خدشات کا اظہار کیا تھا، چند روز قبل ڈھاکا میں آئی سی سی کی سیکیورٹی میٹنگ میں پاکستانی نمائندے بھی شریک ہوئے، اسکے بعد بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا کہ '' کسی ملک کو سیکیورٹی پر خدشات نہیں ہیں، ایونٹ پروگرام کے مطابق ہوگا''۔
اس حوالے سے ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت خارجہ پی سی بی کو مشورہ دے چکی کہ ٹیم بنگلہ دیش نہ بھیجیں، وہاں کے حالات میں پلیئرز کی سیکیورٹی کے حوالے سے مسائل سامنے آ سکتے ہیں، دوسری جانب بعض حلقوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف چاہتے ہیں کہ ٹیم ایونٹ میں حصہ لے۔ اس ضمن میں واضح ہدایت پانے کیلیے چیئرمین ذکا اشرف کئی روز سے وزیر اعظم سے ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں مگر کامیابی نہ مل سکی، اب ان کی بحالی کا معاملہ دوبارہ عدالت جانے والا ہے، ایسے میں آئندہ چند روز کے دوران معاملات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب بعض حلقوں نے دعویٰ کیاکہ وزیر اعظم نواز شریف چاہتے ہیں کہ گرین شرٹس ایونٹ میں حصہ لیں، بورڈ میں غیر یقینی کی صورتحال سے یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ کا آغاز 25 فروری کو بنگلہ دیش میں ہونا ہے، وہاں عوامی احتجاج کے سبب گذشتہ دنوں صورتحال خاصی کشیدہ رہی،اسی وجہ سے ویسٹ انڈین انڈر 19سائیڈ کو دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس جانا پڑا،ان دنوں وہاں پاکستان مخالف جذبات بھی عروج پر پہنچے ہوئے ہیں، اسی لیے پی سی بی نے سیکیورٹی پر خدشات کا اظہار کیا تھا، چند روز قبل ڈھاکا میں آئی سی سی کی سیکیورٹی میٹنگ میں پاکستانی نمائندے بھی شریک ہوئے، اسکے بعد بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا کہ '' کسی ملک کو سیکیورٹی پر خدشات نہیں ہیں، ایونٹ پروگرام کے مطابق ہوگا''۔
اس حوالے سے ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت خارجہ پی سی بی کو مشورہ دے چکی کہ ٹیم بنگلہ دیش نہ بھیجیں، وہاں کے حالات میں پلیئرز کی سیکیورٹی کے حوالے سے مسائل سامنے آ سکتے ہیں، دوسری جانب بعض حلقوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف چاہتے ہیں کہ ٹیم ایونٹ میں حصہ لے۔ اس ضمن میں واضح ہدایت پانے کیلیے چیئرمین ذکا اشرف کئی روز سے وزیر اعظم سے ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں مگر کامیابی نہ مل سکی، اب ان کی بحالی کا معاملہ دوبارہ عدالت جانے والا ہے، ایسے میں آئندہ چند روز کے دوران معاملات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔