پنجاب میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ رپورٹ
موبائل فون کا غیر ذمہ دارانہ استعمال غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافے کی بڑی وجہ ہے، پولیس
پنجاب پولیس نے گذشتہ سال صوبے میں غیر ت کے نام پر ہونے والے قتل کے اعداد و شمار جاری کردیے۔ جس کے مطابق سال 2020 میں 237 افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
محکمئہ پولیس پنجاب نے گذشتہ سال صوبے میں غیر ت کے نام پر ہونے والے قتل کے اعداد و شمار جاری کردیے۔ پنجاب میں 2020 میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق سال 2020 میں 237 افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا، جب کہ سال 2019 میں 197 افراد غیرت کے نام پر قتل ہوئے تھے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل میں سرفہرست گوجرانوالہ ریجن ہے۔ جہاں 46 افراد کو قتل کیا گیا۔ فیصل آباد ریجن میں 41، سرگودھا میں 30، ملتان میں 29 اورلاہور میں 21 افراد غیرت کے نام پر قتل ہوئے۔ بھاولپور میں 25، ڈیری غازی خان میں 20، ساہیوال میں 13 اورراولپنڈی میں 9 افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل ہونے والوں میں مرد و خواتین کی تعداد برابر ہے، جب کہ پولیس افسران نےموبائل فون کے غیر ذمہ دارانہ استعمال کو غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافے کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔
محکمئہ پولیس پنجاب نے گذشتہ سال صوبے میں غیر ت کے نام پر ہونے والے قتل کے اعداد و شمار جاری کردیے۔ پنجاب میں 2020 میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ ہوا۔اعداد و شمار کے مطابق سال 2020 میں 237 افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا، جب کہ سال 2019 میں 197 افراد غیرت کے نام پر قتل ہوئے تھے۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل میں سرفہرست گوجرانوالہ ریجن ہے۔ جہاں 46 افراد کو قتل کیا گیا۔ فیصل آباد ریجن میں 41، سرگودھا میں 30، ملتان میں 29 اورلاہور میں 21 افراد غیرت کے نام پر قتل ہوئے۔ بھاولپور میں 25، ڈیری غازی خان میں 20، ساہیوال میں 13 اورراولپنڈی میں 9 افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل ہونے والوں میں مرد و خواتین کی تعداد برابر ہے، جب کہ پولیس افسران نےموبائل فون کے غیر ذمہ دارانہ استعمال کو غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافے کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔