افغان بارڈر پر 90 فیصد باڈر فینسنگ مکمل ہو چکی آئی جی پختونخوا
افغانستان میں سامنے آنیوالی صورتحال کااندازہ ہے اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی ہیں، معظم جاہ انصاری
PARIS:
افغانستان کی حالیہ صورتحال اور قبائلی علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے آئی جی خیبرپختونخوا نے صوبے کے سات اضلاع بشمول قبائلی علاقوں کے آر پی اوز کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی معظم جاہ انصاری نے کہا کہ افغان سرحد کے قریب 90 فیصد باڈر فینسنگ مکمل ہو چکی ہے، دہشت گرد پہلے کی طرح انٹری نہیں کر سکتے، حالیہ صورتحال کو چلینج نہیں بننے دینگے، قومی پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ہیں کسی کو دہشت گردی کی اجازت نہیں دینگے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سامنے آنیوالی صورتحال کااندازہ ہے اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی ہیں،ضم اضلاع میں تعینات پولیس اہلکاروں کی استعدادکارکو بڑھانے کے لیے اقدام اٹھا ئے ہیں۔
معظم جاہ انصاری نے کہا کہ پشاور میں گزشتہ روز منظر عام پرآنے والی وڈیو کو مانیٹر کر رہے ہیں کسی کو غیر قانونی قدم اٹھانے نہیں دیں گے، انہوں نے بتایا کہ کسی بھی صورت حال کے تناظر میں ہم سب ایک ہیں ہم سب نے ملکر اس خطہ کو محفوظ کرنا ہوگا مجھے فخر ہیں کہ ایک لاکھ 20 ہزار پولیس فورس کا لیڈر ہوں اور ہمیں مل کر ٹیم ورک کرنا ہوگا۔
افغانستان کی حالیہ صورتحال اور قبائلی علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے آئی جی خیبرپختونخوا نے صوبے کے سات اضلاع بشمول قبائلی علاقوں کے آر پی اوز کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی معظم جاہ انصاری نے کہا کہ افغان سرحد کے قریب 90 فیصد باڈر فینسنگ مکمل ہو چکی ہے، دہشت گرد پہلے کی طرح انٹری نہیں کر سکتے، حالیہ صورتحال کو چلینج نہیں بننے دینگے، قومی پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ہیں کسی کو دہشت گردی کی اجازت نہیں دینگے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سامنے آنیوالی صورتحال کااندازہ ہے اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی ہیں،ضم اضلاع میں تعینات پولیس اہلکاروں کی استعدادکارکو بڑھانے کے لیے اقدام اٹھا ئے ہیں۔
معظم جاہ انصاری نے کہا کہ پشاور میں گزشتہ روز منظر عام پرآنے والی وڈیو کو مانیٹر کر رہے ہیں کسی کو غیر قانونی قدم اٹھانے نہیں دیں گے، انہوں نے بتایا کہ کسی بھی صورت حال کے تناظر میں ہم سب ایک ہیں ہم سب نے ملکر اس خطہ کو محفوظ کرنا ہوگا مجھے فخر ہیں کہ ایک لاکھ 20 ہزار پولیس فورس کا لیڈر ہوں اور ہمیں مل کر ٹیم ورک کرنا ہوگا۔