ایئرپورٹ حملہ کیس کا ملزم بے گناہ نکلا جھوٹے مقدمہ پر عدالت سی ٹی ڈی پر برہم

ملزم آصف کو دو ماہ تک حراست میں رکھا، پہلے تحریک طالبان بعد ازاں القاعدہ سے تعلق جوڑا جو ثابت نہ ہوسکا

ملزم آصف کو دو ماہ تک حراست میں رکھا، پہلے تحریک طالبان بعد ازاں القاعدہ سے تعلق جوڑا جو ثابت نہ ہوسکا (فوٹو : فائل)

ائیر پورٹ حملہ کیس میں سہولت کار ظاہر کیے جانے والے ملزم آصف ظہیر کو سی ٹی ڈی نے کئی ماہ حراست میں رکھنے کے بعد خود ہی بے گناہ قرار دے دیا، جھوٹے مقدمے بنانے پرعدالت سی ٹی ڈی حکام پر برہم ہوگئی۔

کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 12 نے ائیر پورٹ حملہ کیس میں سہولت کاری کے الزام میں سی ٹی ڈی کی جانب سے کیس کو سی کلاس کرنے کی رپورٹ منظور کرلی۔

انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سی ٹی ڈی نے درج مقدمہ خود ہی سی کلاس کیا۔ ملزم کا پہلے کالعدم تحریک طالبان اور پھر القاعدہ سے تعلق ظاہر کیا اور اب مقدمہ ختم کرنے کی درخواست کی جس پر عدالت برہم ہوگئی۔


عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ماہ تک ملزم آصف ظہیر کو زیر حراست رکھنے کے باوجود سی ٹی ڈی نے غلط مقدمہ درج کیا، اس طرح کے مقدمات درج کرنے سے عدالت کا وقت ضائع اور مقدمات کا بوجھ بڑھتا ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ اس طرح کے مقدمات درج کرنے سے قبل پولیس اپنے متعلقہ ایس پی کو کیس ارسال کرے۔ ایس پی اس کیس کی انکوائری کے بعد مقدمے کے اندراج کا حکم دے۔ عدالت نے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے دی گئی سی کلاس کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا۔

یاد رہے کہ سی ٹی ڈی نے ملزم آصف ظہیر پر جنوری 2020ء میں مقدمہ درج کیا تھا۔
Load Next Story