بھارت میں پنچایت کے حکم پر13 افراد نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈلا
جرگےنے لڑکی کے والدین کو 50 ہزار جرمانے کی سزا سنائی عدم ادائیگی پر سرپنچ سمیت 13 افراد نے لڑکی کے ساتھ زیادتی کی۔
بھارت ریاست بنگال میں دوسری برادری کے نوجوان سے دوستی پر مقامی پنچایت کے کم از کم 13 ارکان نے لڑکی کو سزا کے طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بنگال کے گاؤں بربھوم کے چند مقامی افراد اپنے ہی قبیلے کی لڑکی کو ایک دوسرے گاؤں کے لڑکے کے ساتھ دیکھ لیا، جس کے بعد یہ معاملہ پنجایت میں گیا جہاں لڑکی کو مجرم قرار دیتے ہوئے 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی ، ادائیگی نہ کرنے پر پنچایت کے سرپنچ سمیت 13 افراد نے اسے رات بھر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تشویشناک حالت میں گھر کے باہر پھینک دیا۔
لڑکی کو اس کے گھر والے اسے اسپتال لے آئے جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لڑکی اس قدر تشدد سہہ کر بھی صرف اس وجہ سے زندہ ہے کہ وہ ایک بہادر قبائلی عورت ہے، لڑکی کی ماں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اپنے ہی لوگوں نے اس کی بیٹی کی یہ حالت کی ہے، انہہں ناصرف پولیس کو واقعے کی اطلاع دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں بلکہ ہمیں اپنی لڑکی کو اسپتال لے جانے سے بھی روک دیا گیا تھا تاہم بڑی مشکلات کے بعد کئی گھنٹوں کی مسافت طے کرکے ہم اپنی بچی کو شہر کے اسپتال لائے۔
واضح رہے کہ 4 برس قبل بھی اسی علاقے کی ایک لڑکی کو دوسری برادری کے نوجوان سے محبت کرنے پر گاؤں بھر میں برہنہ حالت میں گھمایا گیا تھا ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بنگال کے گاؤں بربھوم کے چند مقامی افراد اپنے ہی قبیلے کی لڑکی کو ایک دوسرے گاؤں کے لڑکے کے ساتھ دیکھ لیا، جس کے بعد یہ معاملہ پنجایت میں گیا جہاں لڑکی کو مجرم قرار دیتے ہوئے 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی ، ادائیگی نہ کرنے پر پنچایت کے سرپنچ سمیت 13 افراد نے اسے رات بھر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد تشویشناک حالت میں گھر کے باہر پھینک دیا۔
لڑکی کو اس کے گھر والے اسے اسپتال لے آئے جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لڑکی اس قدر تشدد سہہ کر بھی صرف اس وجہ سے زندہ ہے کہ وہ ایک بہادر قبائلی عورت ہے، لڑکی کی ماں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اپنے ہی لوگوں نے اس کی بیٹی کی یہ حالت کی ہے، انہہں ناصرف پولیس کو واقعے کی اطلاع دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں بلکہ ہمیں اپنی لڑکی کو اسپتال لے جانے سے بھی روک دیا گیا تھا تاہم بڑی مشکلات کے بعد کئی گھنٹوں کی مسافت طے کرکے ہم اپنی بچی کو شہر کے اسپتال لائے۔
واضح رہے کہ 4 برس قبل بھی اسی علاقے کی ایک لڑکی کو دوسری برادری کے نوجوان سے محبت کرنے پر گاؤں بھر میں برہنہ حالت میں گھمایا گیا تھا ۔