چیف جسٹس بلوچستان کی سپریم کورٹ میں تقرری کی سفارش
7سال بعد بلوچستان کے جج کو لایا جائیگا، سندھ کے جسٹس محمد علی کا معاملہ موخر۔
جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جمال خان مندو خیل کی سپریم کورٹ میں تقرری کی سفارش کردی۔
جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جمال خان مندو خیل کی سپریم کورٹ میں تقرری اور سینئر ترین جج جسٹس نعیم اختر افغان کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ بنانے کی سفارش کردی جبکہ سندھ ہائیکورٹ میں سنیارٹی کے حساب سے چوتھے نمبر کے جج جسٹس محمد علی مظہر کو سپریم کورٹ میں لانے کا فیصلہ موخر کردیاگیا۔
چیف جسٹس کی زیرصدارت اجلاس میں منظور کی گئی سفارشات کو حتمی منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو بھجوایا جائے گا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقرری کے7 سال بعد بلوچستان سے جج کو سپریم کورٹ میں لایا جائے گا۔
پاکستان بار کونسل نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا جسٹس محمد علی مظہر کو نہایت عزت واحترام دیتے ہیں۔ قبل ازیں پاکستان بار کونسل نے جسٹس محمد علی مظہر کو سپریم کورٹ لانے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ سپریم کورٹ میں ججوں کو سنیارٹی کی بنیاد پر لایا جائے۔
جوڈیشل کمیشن نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جمال خان مندو خیل کی سپریم کورٹ میں تقرری اور سینئر ترین جج جسٹس نعیم اختر افغان کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ بنانے کی سفارش کردی جبکہ سندھ ہائیکورٹ میں سنیارٹی کے حساب سے چوتھے نمبر کے جج جسٹس محمد علی مظہر کو سپریم کورٹ میں لانے کا فیصلہ موخر کردیاگیا۔
چیف جسٹس کی زیرصدارت اجلاس میں منظور کی گئی سفارشات کو حتمی منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو بھجوایا جائے گا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقرری کے7 سال بعد بلوچستان سے جج کو سپریم کورٹ میں لایا جائے گا۔
پاکستان بار کونسل نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا جسٹس محمد علی مظہر کو نہایت عزت واحترام دیتے ہیں۔ قبل ازیں پاکستان بار کونسل نے جسٹس محمد علی مظہر کو سپریم کورٹ لانے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ سپریم کورٹ میں ججوں کو سنیارٹی کی بنیاد پر لایا جائے۔