پاکستان 2047 تک 10 بڑی معاشی طاقتوں میں شمار ہوگا احسن اقبال
سڑک وریل نظام بہتر،زراعت وانسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ ہرشعبے میں تبدیلیاں لارہے ہیں،ویژن 2025 سے متعلق ورکشاپ سے خطاب
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی پروفیسراحسن اقبال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت 2025 ویژن کے مطابق ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے تاکہ لوگوں کی معیار زندگی کو بلندکرنے کے علاوہ ملک کواقتصادی اور معاشی طور پر مستحکم کیا جاسکے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز مقامی ہوٹل میں پاکستان ویژن 2025 اور گیارہویں 5سالہ منصوبے 2013-18 کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ منصوبے کے مطابق وفاقی حکومت عوام کی خوشحالی اور ملک کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے 7ترجیحات پر مشتمل جامع منصوبے پر عمل پیرا ہے، پہلی ترجیح پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خودکفیل بنانا ہے، اس مقصد کے لیے وزیراعظم نے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ عوام، زراعت اور اقتصادی شعبوں کو بلاتعطل بجلی کم قیمت پرمہیاکی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ داسو اور دیامیر ڈیم کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں میں کوئلہ اور آبی ذخائر سے بجلی پیداکرکے منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ ممکن ہوسکے گا۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 14 سال میں بجلی کے حوالے سے کوئی خاطرخواہ منصوبہ شروع نہیں کیاگیا جس سے 2سے 3 فیصد ملکی جی ڈی پی متاثر ہو رہی ہے، حکومت ملک میں دستیاب وسائل کو عوام کے فلاح وبہبود اورترقی کے لیے بروکارلارہی ہے جس سے نہ صرف ہماری ایکسپورٹ بڑھے گی بلکہ زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی، اسی طرح زراعت اور اقتصادی شعبوں کی ترقی کے لیے بھی جامع منصوبہ بندی کی جارہی ہے، کسی بھی ملک کی ترقی کادارومدار بہترین افرادی قوت پر ہے اورموجودہ حکومت اس سلسلے میں افرادی قوت کی صحت اور تعلیم کی بہترین سہولتوں کے ساتھ ساتھ ہر شعبہ ہائے زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لارہی ہے، ملک میں سڑکیں اور ریل کے نظام کو بہترکیاجارہاہے جس سے ملک میں معاشی اور اقتصادی ترقی کا دورشروع ہوگا، نوجوانوں کوروزگار کی فراہمی کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے جبکہ عوام اور حکومت کے درمیان رشتے کومضبوط بنانے کے لیے پبلک سیکٹر ریفارمز سے عوام کو انکے دہلیز پر بہترین سہولتیں ملیں گی۔
انہوں نے کہاکہ ان اقدامات کی بدولت2047 تک پاکستان دنیا کی 10بڑے معاشی طاقتوں میں شمار ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 2013 کا سال پاکستان کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس سال پرامن طریقے اقتدار ایک سویلین حکمران نے دوسرے سویلین حکمران کو ایک شفاف الیکشن کے نتیجے میں منتقل کیا، ساتھ ہی ایک صدر سے دوسرے جمہوری صدر، ایک اسپیکر سے دوسرے اسپیکر جبکہ فوجی کمان ایک آرمی چیف سے دوسرے آرمی چیف کومنتقل ہوئی اور ایک چیف جسٹس سے عہدہ دوسرے چیف جسٹس آف پاکستان کو ملا۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کی ترقی اورخوشحالی کے لیے کوششیں کرناہوگی۔ دریں اثناء سینئروزیرسراج الحق نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز مقامی ہوٹل میں پاکستان ویژن 2025 اور گیارہویں 5سالہ منصوبے 2013-18 کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ منصوبے کے مطابق وفاقی حکومت عوام کی خوشحالی اور ملک کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے 7ترجیحات پر مشتمل جامع منصوبے پر عمل پیرا ہے، پہلی ترجیح پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خودکفیل بنانا ہے، اس مقصد کے لیے وزیراعظم نے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ عوام، زراعت اور اقتصادی شعبوں کو بلاتعطل بجلی کم قیمت پرمہیاکی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ داسو اور دیامیر ڈیم کے علاوہ ملک کے مختلف علاقوں میں کوئلہ اور آبی ذخائر سے بجلی پیداکرکے منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ ممکن ہوسکے گا۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 14 سال میں بجلی کے حوالے سے کوئی خاطرخواہ منصوبہ شروع نہیں کیاگیا جس سے 2سے 3 فیصد ملکی جی ڈی پی متاثر ہو رہی ہے، حکومت ملک میں دستیاب وسائل کو عوام کے فلاح وبہبود اورترقی کے لیے بروکارلارہی ہے جس سے نہ صرف ہماری ایکسپورٹ بڑھے گی بلکہ زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی، اسی طرح زراعت اور اقتصادی شعبوں کی ترقی کے لیے بھی جامع منصوبہ بندی کی جارہی ہے، کسی بھی ملک کی ترقی کادارومدار بہترین افرادی قوت پر ہے اورموجودہ حکومت اس سلسلے میں افرادی قوت کی صحت اور تعلیم کی بہترین سہولتوں کے ساتھ ساتھ ہر شعبہ ہائے زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لارہی ہے، ملک میں سڑکیں اور ریل کے نظام کو بہترکیاجارہاہے جس سے ملک میں معاشی اور اقتصادی ترقی کا دورشروع ہوگا، نوجوانوں کوروزگار کی فراہمی کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے جبکہ عوام اور حکومت کے درمیان رشتے کومضبوط بنانے کے لیے پبلک سیکٹر ریفارمز سے عوام کو انکے دہلیز پر بہترین سہولتیں ملیں گی۔
انہوں نے کہاکہ ان اقدامات کی بدولت2047 تک پاکستان دنیا کی 10بڑے معاشی طاقتوں میں شمار ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 2013 کا سال پاکستان کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس سال پرامن طریقے اقتدار ایک سویلین حکمران نے دوسرے سویلین حکمران کو ایک شفاف الیکشن کے نتیجے میں منتقل کیا، ساتھ ہی ایک صدر سے دوسرے جمہوری صدر، ایک اسپیکر سے دوسرے اسپیکر جبکہ فوجی کمان ایک آرمی چیف سے دوسرے آرمی چیف کومنتقل ہوئی اور ایک چیف جسٹس سے عہدہ دوسرے چیف جسٹس آف پاکستان کو ملا۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی اختلاف کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کی ترقی اورخوشحالی کے لیے کوششیں کرناہوگی۔ دریں اثناء سینئروزیرسراج الحق نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا۔