تاجروں کے سیکیورٹی مسائل مشاورت سے حل کرلیںگے محکمہ داخلہ سندھ
بزنس کمیونٹی کو اسلحہ لائسنس کی فراہمی کیلیے اقدامات کرینگے،ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ
وزارت داخلہ سندھ تاجروصنعتکاروں کا اعتماد حاصل کرنے کیلیے کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی تعداد15 سے بڑھانے کی حکمت عملی پر گامزن ہے تاکہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف تیز رفتاری سے چالان پیش کرکے انہیں جلد ازجلد سزاکو یقینی بنایا جاسکے۔
یہ بات محکمہ داخلہ سندھ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری سید ممتاز علی شاہ نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروں وصنعتکاروں سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کاکام سہولتیں فراہم کرناہے کیونکہ تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کے بغیر معاشی ترقی ناممکن ہے، پولیس اوررینجرز کراچی سے جرائم کو ختم کرناچاہتی ہے جس کیلیے وزارت داخلہ، پولیس، رینجرز اور حکومت سندھ کے مابین بہترین انداز میں روابط قائم ہیں۔
تاجربرادری کو اسلحہ لائسنس فراہم کرنے کیلیے اقدامات کیے جائینگے اور کورنگی صنعتی علاقے کے پولیس اسٹیشن سمیت دیگر مسائل کوباہمی مشاورت سے حل کرلیا جائے گا، کراچی میں رجسٹرڈ سیکیورٹی ایجنسیز کی فہرست کی محکمہ داخلہ کی ویب سائٹ سمیت اخبارات کے ذریعے تشہیر کی جائیگی۔ ممتاز علی شاہ نے کہا کہ جرائم کوکنٹرول کرنے کے لیے غیر قانونی سموں کی بندش ضروری ہے اور 13کروڑ سمز کاڈیٹامرتب کیا جارہا ہے۔
یہ بات محکمہ داخلہ سندھ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری سید ممتاز علی شاہ نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروں وصنعتکاروں سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کاکام سہولتیں فراہم کرناہے کیونکہ تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کے بغیر معاشی ترقی ناممکن ہے، پولیس اوررینجرز کراچی سے جرائم کو ختم کرناچاہتی ہے جس کیلیے وزارت داخلہ، پولیس، رینجرز اور حکومت سندھ کے مابین بہترین انداز میں روابط قائم ہیں۔
تاجربرادری کو اسلحہ لائسنس فراہم کرنے کیلیے اقدامات کیے جائینگے اور کورنگی صنعتی علاقے کے پولیس اسٹیشن سمیت دیگر مسائل کوباہمی مشاورت سے حل کرلیا جائے گا، کراچی میں رجسٹرڈ سیکیورٹی ایجنسیز کی فہرست کی محکمہ داخلہ کی ویب سائٹ سمیت اخبارات کے ذریعے تشہیر کی جائیگی۔ ممتاز علی شاہ نے کہا کہ جرائم کوکنٹرول کرنے کے لیے غیر قانونی سموں کی بندش ضروری ہے اور 13کروڑ سمز کاڈیٹامرتب کیا جارہا ہے۔