لسبیلہ چوک پولیس موبائل پر بم حملہ 2 اہلکار زخمی
ملزمان نے بنارس فلائی اوورسے پیرآباد تھانے پر ٹین کے کین میں دھماکا خیزمواد پھینکا،کین درختوں پر گرنے سے پھٹ نہ سکا
لسبیلہ چوک کے قریب بم دھماکے میں2 پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے، پولیس موبائل تباہ ہوگئی، بنارس فلائی اوور سے نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان پیر آباد تھانے پر ٹین کے کین میں دھماکا خیز مواد پھینک کر فرار ہوگئے جو خوش قسمتی سے پھٹ نہ سکا۔
تفصیلات کے مطابق بزنس ریکارڈر روڈ لسبیلہ چوک کے قریب پولیس موبائل حفاظتی اقدامات کے تحت کھڑی تھی کہ اس دوران خوفناک بم دھماکا ہوگیا جس کی آواز دور تک سنائی دی ، موقع پر موجود افراد میں بھگدڑ مچ گئی،بم دھماکے میں 2 پولیس اہلکار 35 سالہ کانسٹیبل نواب ولد برکت اور28سالہ کانسٹیبل حفیظ اﷲ ولد محمود اور ایک راہگیر امام بخش ولد اﷲ بچایا زخمی ہوگیا، دھماکے سے پولیس موبائل تباہ ہوگئی اور قریب ہی واقع المستقیم بیکری سمیت نصف درجن سے زائد دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے اوردیواروں کو نقصان پہنچا،دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے، علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے،فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو طلب کرلیاگیا ، ڈی ایس پی جمشید کوارٹرز زاہد حسین نے ایکسپریس کو بتایا کہ دہشت گردوں نے المستقیم بیکری کے سامنے بم نصب کیا تھا جہاں پولیس موبائل اکثر کھڑی ہوتی تھی جبکہ زخمی ہونے والے اہلکار موبائل سے اتر کر قریب ہی کھڑے ہوئے تھے کہ اسی دوران دھماکا ہوگیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق بم المستقیم بیکری سے 5 فٹ دور لگے بجلی کے پول کیساتھ پتھروں کے نیچے دبایا گیا تھا ،بم ڈیڑھ کلو وزنی تھا جس میں دھماکا خیز مواد کے ساتھ بال بیرنگ اور نٹ بولٹ شامل کیے گئے تھے جسے ٹائم ڈیوائس سے منسلک کیا گیا تھا، پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ جس مقام پر دھماکا ہوا ہے وہاں پر رینجرز کی موبائل کھڑی ہوتی تھی اور دہشت گردوں کی جانب سے رینجرز موبائل کو ہی نشانہ بنانے کیلیے بم نصب کیا گیا تھا تاہم رینجرز کی موبائل کی جگہ پولیس موبائل کھڑی تھی اور وہ نشانہ بن گئی،بنارس فلائی اوورکے اوپر سے 2موٹر سائیکلوں پر سوار4 ملزمان پیر آباد تھانے پر ٹین کے کین میں بنا ہوا دیسی ساختہ بم پھینک کر فرار ہوگئے جو تھانے کی چار دیواری کے اندر گرا تاہم خوش قسمتی بم پھٹ نہ سکا،تھانے میں موجود عملے میں خوف و ہراس پھیل گیا،ایس ایچ او پیر آباد عبدالمعید نے ایکسپریس کو بتایا کہ کین میں بنا ہوا بم تقریباً ایک کلو وزنی تھا ، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنا دیا، بم میں کیمیکل ، ایلمونیم پاؤڈر اور بال بیرنگ استعمال کیے گئے تھے،بم تھانے میں لگے درختوں سے ٹکرانے کی وجہ سے براہ راست زمین پر نہیں گرا جس کی وجہ سے وہ پھٹ نہیں سکا اگر بم پھٹ جاتا تو جانی و مالی نقصان ہوسکتا تھا ۔
تفصیلات کے مطابق بزنس ریکارڈر روڈ لسبیلہ چوک کے قریب پولیس موبائل حفاظتی اقدامات کے تحت کھڑی تھی کہ اس دوران خوفناک بم دھماکا ہوگیا جس کی آواز دور تک سنائی دی ، موقع پر موجود افراد میں بھگدڑ مچ گئی،بم دھماکے میں 2 پولیس اہلکار 35 سالہ کانسٹیبل نواب ولد برکت اور28سالہ کانسٹیبل حفیظ اﷲ ولد محمود اور ایک راہگیر امام بخش ولد اﷲ بچایا زخمی ہوگیا، دھماکے سے پولیس موبائل تباہ ہوگئی اور قریب ہی واقع المستقیم بیکری سمیت نصف درجن سے زائد دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے اوردیواروں کو نقصان پہنچا،دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچ گئے، علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے،فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو طلب کرلیاگیا ، ڈی ایس پی جمشید کوارٹرز زاہد حسین نے ایکسپریس کو بتایا کہ دہشت گردوں نے المستقیم بیکری کے سامنے بم نصب کیا تھا جہاں پولیس موبائل اکثر کھڑی ہوتی تھی جبکہ زخمی ہونے والے اہلکار موبائل سے اتر کر قریب ہی کھڑے ہوئے تھے کہ اسی دوران دھماکا ہوگیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق بم المستقیم بیکری سے 5 فٹ دور لگے بجلی کے پول کیساتھ پتھروں کے نیچے دبایا گیا تھا ،بم ڈیڑھ کلو وزنی تھا جس میں دھماکا خیز مواد کے ساتھ بال بیرنگ اور نٹ بولٹ شامل کیے گئے تھے جسے ٹائم ڈیوائس سے منسلک کیا گیا تھا، پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ جس مقام پر دھماکا ہوا ہے وہاں پر رینجرز کی موبائل کھڑی ہوتی تھی اور دہشت گردوں کی جانب سے رینجرز موبائل کو ہی نشانہ بنانے کیلیے بم نصب کیا گیا تھا تاہم رینجرز کی موبائل کی جگہ پولیس موبائل کھڑی تھی اور وہ نشانہ بن گئی،بنارس فلائی اوورکے اوپر سے 2موٹر سائیکلوں پر سوار4 ملزمان پیر آباد تھانے پر ٹین کے کین میں بنا ہوا دیسی ساختہ بم پھینک کر فرار ہوگئے جو تھانے کی چار دیواری کے اندر گرا تاہم خوش قسمتی بم پھٹ نہ سکا،تھانے میں موجود عملے میں خوف و ہراس پھیل گیا،ایس ایچ او پیر آباد عبدالمعید نے ایکسپریس کو بتایا کہ کین میں بنا ہوا بم تقریباً ایک کلو وزنی تھا ، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنا دیا، بم میں کیمیکل ، ایلمونیم پاؤڈر اور بال بیرنگ استعمال کیے گئے تھے،بم تھانے میں لگے درختوں سے ٹکرانے کی وجہ سے براہ راست زمین پر نہیں گرا جس کی وجہ سے وہ پھٹ نہیں سکا اگر بم پھٹ جاتا تو جانی و مالی نقصان ہوسکتا تھا ۔