شہری آن لائن قربانی کی کاغذی کمپنیوں کے جھانسے میں آنے لگے

پاکستان میں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے آن لائن قربانی میں اضافہ

پاکستان میں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے آن لائن قربانی میں اضافہ

گزشتہ چند سال کے دوران پاکستان میں سنت ابراہیمیؑ کی ادائیگی کے لیے آن لائن قربانی کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں کی خدمات سے استفادہ کرنے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

کورونا کی وباء نے اس رجحان کو مزید تقویت فراہم کردی ہے تاہم گزشتہ سال متعدد آن لائن کمپنیاں قربانی کے گوشت کی بروقت ڈیلیوری میں ناکام رہیں جبکہ آن لائن قربانی کے لیے آرڈر دینے والوں کو خراب حالت میں گوشت موصول ہونے کی شکایت بھی سامنے آئیں۔


اس سال بھی 25کے لگ بھگ آن لائن قربانی کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیاں میدان میں ہیں تاہم ان میں سے دو یا تین کے علاوہ کسی کے پاس سلاٹر ہاؤس، کولڈ اسٹوریج، گوشت کی ڈیلیوری کے لیے ریفریجریٹرز والی گاڑیاں نہیں ہیں اور نہ ہی مطلوبہ تعداد میں جانوروں کی قربانی کے لیے افرادی قوت دستیاب ہے۔

آن لائن قربانی کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں کی نگرانی اور لائسنسنگ کا کوئی نظام نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر غیر پیشہ ور کاغذی کمپنیاں وجود میں آرہی ہیں جو ویب سائٹس تک ہی محدود ہیں۔

شہریوں کی بڑی تعداد ان غیرپیشہ ور کمپنیوں اور ویب سائٹس کے جھانسے میں آکر اپنے مذہبی فریضے کی ادائیگی اور رقوم کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ حکومتی سطح پر گزشتہ سال قربانی کا آرڈر لے کر شہریوں کو خراب حالت میں گوشت فراہم کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
Load Next Story