یورپی کمپنیوں کو ملازمین کے حجاب پر پابندی کا اختیار مل گیا

جرمن عدالت نے اسکارف پہننے پر نوکری سے برطرف کی گئیں خواتین کی درخواست پر کمپنی کے حق میں فیصلہ سنادیا


ویب ڈیسک July 15, 2021
عدالت میں اسکارف پر پابندی سے متعلق کیس 2 مسلم خواتین کی جانب سے دائر کیا گیا تھا۔ فوٹو : فائل

یورپین ملک جرمنی کی اعلیٰ عدالت نے کمپنیوں کو ملازمین کو اسکارف پہننے سے روکنے کا اختیار دیدیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی اعلیٰ عدالت نے یورپین کمپنیز کو اس بات کا اختیار دیدیا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو ملازمین کو اسکارف پہننے سے روک سکتے ہیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کمپنیز اپنے ملازمین کو کوئی بھی ایسی چیز پہننے سے روک سکتی ہیں جس سے سیاسی، فلسفی یا مذہبی قسم کا گمان ہو تاکہ کسٹمرز کے ذہن میں غیر جانبداری کا عنصر برقرار رہے اور کسی بھی طرح کے سماجی مسئلہ سے بچا جاسکے۔

عدالت نے کمپنیز کو اس بات کا بھی پابند کیا ہے کہ ان کی جانب سے پابندی حقیقی وجوہات کی بنا پر عائد کی جانی چاہیے تاہم کمپنیز کو ملازمین کے حقوق سمیت آزادی مذہب سے متعلق ملکی قانون کو بھی دیکھنا ہوگا۔

یورپی ملک جرمنی کی عدالت میں اسکارف پر پابندی سے متعلق کیس 2 مسلم خواتین کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، ان دونوں خواتین کو اسکارف پہننے کی وجہ سے ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

واضح رہے کہ 2017 میں یورپی کورٹ آف جسٹس(ای سی جے) نے اپنے ایک فیصلے میں نجی کمپنیوں اور اداروں کو یہ اختیار دیا تھا کہ اگر وہ چاہیں تو مسلمان ملازم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں