اپیک نے خوراک کی برآمدات محدود کرنیکی تجویزمسترد کردی

روس میںاجلاس کے دوران معاشی ترقی کی رفتارتیزتراورتجارت کوآزادکرنے پراتفاق

اقتصادی تعاون کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ خوراک کی برآمدات کو محدود نہیں کیا جائے گاتاکہ کھلی منڈی میں خوراک کی ترسیل یقینی رہے۔ فوٹو: فائل

امریکا،چین اور روس سمیت ایشیااوربحرالکاہل کے ممالک نے ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے عزم کا اظہارکرتے ہوئے خوراک کی برآمدات کومحدودکرنے کی تجویزکومستردکردیاہے۔

روس کے شہرولاد ی واستک میں 21رکنی ایشیابحرالکاہل اقتصادی تعاون کونسل (اپیک)کا اجلاس اتوارکواختتام پذیر ہوگیا۔ اپیک کے رکن ممالک نے دوروزہ اجلاس کے دوران ماحول دوست ٹیکنالوجی کی درآمد پرٹیکس ختم کرنے پراتفاق کیاہے اور یورپ کے جاری اقتصادی بحران کومدنظر رکھتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ ملکی معاشی ترقی کی رفتار تیز ترکرتے ہوئے تجارت کو آزاد کیا جائیگا۔


اس موقع پر نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم جان کی نے کہاہے کہ عالمی معیشت اس وقت خطرے کے دھانے پرہے لیکن ہمیں یہ اعتماد بھی ہے کہ ہم اس خطرے سے باہر نکل جائیں گے۔ انھوں نے کہاکہ متعدد ممالک کو یہ خدشہ ہے کہ پروٹیکشنزم کیخلاف کریک ڈائون سے معاملات پیچھے کی طرف چلے جائیں گے۔

اپیک کانفرنس میں روس اور امریکامیں قحط کی وجہ سے خوراک و اجناس کی پیداوار متاثر ہونے کے باوجود اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ خوراک کی برآمدات کو محدود نہیں کیا جائے گاتاکہ کھلی منڈی میں خوراک کی ترسیل یقینی رہے ۔ یادرہے کہ روس اور امریکا گندم کے بڑے برآمدکنند گان ممالک ہیں۔
Load Next Story