داسو واقعے کی تحقیقات تکمیل کے قریب ہے وزیرداخلہ

کوئٹہ سرینہ چوک واقعے میں بھی داسو واقعے والے عناصر ملوث ہیں، وفاقی وزیر شیخ رشید

کوئٹہ سرینہ چوک واقعے میں بھی داسو واقعے میں والے عناصر ملوث ہیں، وفاقی وزیر شیخ رشید۔ فوٹو:فائل

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ داسو واقعے کی تحقیقات تکمیل کے قریب ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 14 جولائی کو قراقرم ہائی پر حادثہ پیش آیا جس میں 13 افراد جان کی بازی ہارگئے، حادثے میں 9 چائنیز بھی جاں بحق ہوئے، اس حوالے سے وزیراعظم نے چائنیز ہم منصب سے بھی بات کی، چین نے اپنے باشندوں کی سیکیورٹی سخت کرنے کی استدعا کی ہے، جس پر وزیراعظم عمران خان نے وزارت خارجہ کو چائنیز کی سیکورٹی کو مذید سخت کرنے کی ہدایت کردی ہے، عمران خان نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو چین جانے کی ہدایت کی ہے۔


وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ میری چائنیز سفیر سے آج فون پر بات ہوئی، ہم نے بس حادثے میں اب تک ہونے والی تحقیقات میں پیش رفت پرتبادلہ خیال کیا، چین کی تحقیقاتی ٹیم نے جائےحادثہ کا دورہ کیا ہے، چائیز ٹیم بھی تحقیقات کررہی ہے، داسو واقعی کی تحقیقات تکمیل کے قریب ہے، واقعہ جے سی سی اجلاس کوسبوتاژ کرنے کی کوشش تھی، واقعے میں ملوث ملزمان کو ہر صورت بے نقاب کریں گے، سی پیک اور پاک چین دوستی کے دشمنوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، کوئٹہ سرینہ چوک واقعے میں بھی یہی عناصر ملوث ہیں، چینی شہریوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم اور افغان صدر میں ملاقات کی تفصیل دفترخارجہ ہی بتا سکتاہے، افغانستان میں ہمارا کوئی پسندید ہ نہیں ، پاکستان افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے، کوشش ہے وہاں امن ہو، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے منسلک ہے، بھارت کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا، لیکن پاکستان کی سرزمین کو افغانستان کے اور افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، بارڈ مینجمنٹ کو وزارت داخلہ دے رہی ہے، بارڈر پر تمام ادارے چوکس ہیں، کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا جس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے، عمران خان نے امریکا سے کہہ دیا ہے کہ ڈومور کی جگہ اب نو مور ہے، جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کی بہت اہمیت ہے جو دن بدن بھررہی ہے۔
Load Next Story