کراچی میں 129 ایکڑ زمین پر قبضے میں ملوث ملزمان پر نیب ریفرنس قائم

زمین فروخت کرنے سے سرکاری خزانے کو 1 ارب 55 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، ترجمان


ویب ڈیسک July 17, 2021
زمین فروخت کرنے سے سرکاری خزانے کو 1 ارب 55 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، ترجمان (فائل فوٹو)

LONDON: نیب کراچی نے زمینوں پر قبضے میں ملوث جاوید اقبال اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرلیا ہے۔

ترجمان نیب کراچی کے مطابق ملزمان پر ضلع ملیر اور شرقی میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا، ملزمان نے مجموعی طور پر 129.34 ایکڑ زمین پر قبضہ کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق ملزمان کی جانب سے 60.30 ایکڑ زمین فروخت کی گئی جس سے سرکاری خزانے کو 1 ارب 55 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، نیب نے بروقت کارروائی کر کے 69.4 ایکڑ زمین فروخت سے بچالی۔

نیب کا کہنا ہے کہ غلام مصطفیٰ پھل، ثاقب سومرو اور دیگر پر اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے، ملزم جاوید اقبال ریونیو افسران اور فرنٹ مین کے ذریعے سرکاری اراضی کی دستاویز بنائیں، غلام مصطفیٰ پھل سابق ممبر ایل یو ڈپارٹمنٹ اور علی اکبر پارہری سابق مختیارکار اسکیم 33 کراچی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق ملزم جاوید اقبال اور انور علی پہنور سابق مختیارکار اسکیم 33 کراچی عبوری قبل از گرفتاری ضمانت پر ہیں جب کہ ملزم ثاقب سومرو سابق ممبر ایل یو ڈپارٹمنٹ، نذیر امین مقبول سابق مختارکار اسکیم 33، افتخارالدین اور افتخار احمد ملک (جاوید اقبال کے فرنٹ مین) مفرور ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔