مزید افغان مہاجرین سے متعلق پالیسی کی منظوری ملتوی

مزید میزبانی نہیں کر سکتے، ایسا کرنا پڑا تو شہروں سے دور خیمہ بستیاں آباد کرینگے،فواد چوہدری


Shahbaz Rana July 18, 2021
سات لاکھ مہاجرین کی میزبانی کیلیے 2.2 ارب ڈالر کی عالمی امداد کی ضرورت ہو گی۔ فوٹو : فائل

وفاقی کابینہ نے افغان مہاجرین سے متعلق نئی پالیسی کی منظوری ملتوی کر دی۔

وفاقی کابینہ کی جانب سے افغان مہاجرین سے متعلق نئی پالیسی کے مسودے کے مطابق سات لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کیلئے پاکستان کو 2.2 ارب ڈالر کی عالمی امداد کی ضرورت ہو گی اور مہاجرین کو بیرونی طور پر بے گھر افراد قراردیا جائے گا۔

وزارت قبائلی علاقہ جات کی جانب سے یہ پالیسی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کی گئی،اس سے قبل مئی اور جولائی کے درمیان مذکورہ پالیسی پر وزارتی کمیٹی کے چار اجلاس ہوئے۔

مسودے کے مطابق سات لاکھ مہاجرین کی دیکھ بھال پر تین سال میں 2.2 ارب ڈالر خرچ ہوں گے،جس میں ان کی رجسٹریشن، آمدورفت، کیمپوں کی تنصیب اور دیگر ضروری اخراجات شامل ہیں،ان اخراجات کیلئے عالمی سطح پر اپیل کی جائے گی،عالمی امداد پہنچنے تک عارضی طور پر مقامی سطح پر اخراجات کا بندوبست کیا جائے گا ،جس کیلئے فنانس ڈویژن سے منظوری لی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں پالیسی پر تفصیلی گفتگو ہوئی تاہم اس کی حتمی منظوری ملتوی کر دی گئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودہری نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے پالیسی کے مسودے کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان مزید افغان مہاجرین کی میزبانی نہیں کر سکتا،تاہم اگر ایسا کرنا پڑا تو شہروں سے دور خیمہ بستیاں آباد کی جائیں گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔