متاثرین دہشتگردی کیلیے 5 ارب سے کفالت فنڈ قائم کرنیکا فیصلہ
وزیر اعظم کی سربراہی میں اتھارٹی قائم کی جائے گی، 20رکنی ٹاسک فورس جلد قائم ہو گی
وفاقی حکومت نے ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق اور زخمی ہونیوالے افراد اور ان کے لواحقین کی کفالت کیلیے ''وزیر اعظم سپورٹ پروگرام برائے متاثرین دہشت گردی'' شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت وزیر اعظم کی سربراہی میں خودمختار اتھارٹی اور خصوصی فنڈقائم کیا جائے گا، ابتدائی مرحلے میں وفاقی حکومت اس پروگرام کیلیے5 ارب روپے مختص کرے گی۔ وفاقی حکومت کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر اس پروگرام کا ابتدائی مسودہ تیار کرنے کیلیے20رکنی ٹاسک فورس جلد قائم کردی جائے گی جس کے سربراہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار ہوں گے، پروگرام کے تحت دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے وہ افراد جو اپنے گھر کے واحد کفیل تھے، ان کے گھر سے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت یا 5ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔
ایک تجویز یہ بھی ہوگی کہ اگر کسی جاں بحق شخص کے اہل خانہ وظیفہ یا ملازمت نہیں لیتے ہیں تو انھیں2لاکھ سے 5لاکھ روپے تک امداد فراہم کی جائے گی، ان واقعات میں ایسے زخمی افراد جو اپنے جسم کے کسی عضو سے محروم ہوگئے ہیں ان کو50ہزار سے ایک لاکھ روپے تک امداد یا معذورین کوٹے سے سرکاری ملازمت یا 3ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ دہشت گردی میں معذور ہونے والوں کو مصنوعی اعضا فراہم کرنے کیلیے بھی ملک کے 5 بڑے شہروںکراچی، لاہور، پشاور،کوئٹہ اور اسلام آباد میں بحالی مراکز قائم کیے جائیں گے۔
اس پروگرام کے تحت وزیر اعظم کی سربراہی میں خودمختار اتھارٹی اور خصوصی فنڈقائم کیا جائے گا، ابتدائی مرحلے میں وفاقی حکومت اس پروگرام کیلیے5 ارب روپے مختص کرے گی۔ وفاقی حکومت کے ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر اس پروگرام کا ابتدائی مسودہ تیار کرنے کیلیے20رکنی ٹاسک فورس جلد قائم کردی جائے گی جس کے سربراہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار ہوں گے، پروگرام کے تحت دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے وہ افراد جو اپنے گھر کے واحد کفیل تھے، ان کے گھر سے کسی ایک فرد کو سرکاری ملازمت یا 5ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔
ایک تجویز یہ بھی ہوگی کہ اگر کسی جاں بحق شخص کے اہل خانہ وظیفہ یا ملازمت نہیں لیتے ہیں تو انھیں2لاکھ سے 5لاکھ روپے تک امداد فراہم کی جائے گی، ان واقعات میں ایسے زخمی افراد جو اپنے جسم کے کسی عضو سے محروم ہوگئے ہیں ان کو50ہزار سے ایک لاکھ روپے تک امداد یا معذورین کوٹے سے سرکاری ملازمت یا 3ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ دہشت گردی میں معذور ہونے والوں کو مصنوعی اعضا فراہم کرنے کیلیے بھی ملک کے 5 بڑے شہروںکراچی، لاہور، پشاور،کوئٹہ اور اسلام آباد میں بحالی مراکز قائم کیے جائیں گے۔