کراچی میں منشیات سے بھری پولیس موبائل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اہلکار جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، اہلکار76 کلو گرام منشیات جامشورو سے لاکر کراچی میں اسمگلروں کے حوالے کررہے تھے


سی آئی اے پولیس منشیات جامشورو سے کراچی اسمگل کر رہی تھی

کراچی میں چرس فروخت کرنے والے جامشورو سی آئی اے کے 6 اہل کاروں کو عدالت نے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ساتھ ہی اس کیس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو چرس برآمدگی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ جامشورو سی آئی اے اہل کاروں سمیت 6 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے تمام ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ گرفتار ملزمان میں محمد یعقوب، غلام عباس، اعجاز ملاح، احمد نواز و دیگر شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے مجموعی طور پر 76 کلو چرس برآمد کی گئی ہے۔ ملزمان پولیس موبائل میں چرس اسمگل کررہے تھے۔ ملزمان کے خلاف بوٹ بیسن تھانے میں سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

کیس کی اندرونی کہانی

کیس میں تفتیش کے بعد اہم انکشافات ہوئے ہیں۔ گرفتار اہل کاروں کے موبائل فون سے جامشورو سپر ہائی وے مہران یونیورسٹی کے قریب سے پکڑی جانے والی منشیات کی ویڈیو بھی برآمد کرلی گئی ہے۔

یہ پڑھیں : جامشورو سے کراچی آکر چرس بیچنے والے 6 سی آئی اے اہل کار گرفتار

تقریباً 5 روزقبل جامشورو سی آئی اے کے اہل کاروں نے ایک مزدا ٹرک سے منشیات کی بڑی کھیپ پکڑی تھی اور 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔برآمد کی جانے والی منشیات ڈیزل کے اضافی ٹینک میں چھپائی گئی تھی۔ سی آئی اے جامشورو پولیس اہل کاروں نے برآمد منشیات کی کچھ مقدار گرفتاری میں ظاہر کی اور باقی چھپالی تھی۔

پکڑے گئے اسمگلروں کے بعض ساتھیوں نے پولیس کو ضبط کی گئی منشیات بیچنے کی پیشکش کی تھی۔ سی آئی اے جامشورو کے اہل کاروں نے کچھ منشیات فروخت کرنے پر رضامندی ضاہر کی تھی، بھاؤ تاؤ کے بعد 76 کلو گرام منشیات کا لاکھوں روپے میں سودا طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں: 65 تولے سونا چوری کرنے والے سی آئی اے کے 6 اہلکار گرفتار

اسمگلروں نے منشیات کراچی پہنچا کر دینے کا کہا۔ منشیات کی منتقلی کے لیے بھی سرکاری پولیس موبائل کا استعمال کیا گیا۔ سی آئی اے جامشور کی پولیس پارٹی اپنے ایک افسر کے ہمراہ منشیات پہنچانے کراچی آئی تو منشیات خریدنے والوں نے منشیات سے بھری پولیس موبائل کو کلفٹن کی سیر کروائی۔ اسی دوران رینجرز پہنچ گئی اور سی آئی اے جامشوروں کے پولیس اہل کار دھر لیے گئے۔

کارروائی کے دوران گاڑی میں سوار جامشورو سی آئی اے کا ایک افسر فرار ہوگیا۔ گرفتار اہل کاروں کا دعویٰ ہے کہ وہ پکڑی جانے والی منشیات کیمیکل ایگزامن کے لیے جمع کرانے کراچی آئے تھے۔

ذرائع کے مطابق گرفتار پولیس اہلکار منشیات فروشی پہلے بھی کرتے رہے ہیں۔ جامشورو میں پکڑی جانے والی منشیات کراچی میں لاکرفروخت کی جاتی رہی ہے۔ جامشورو سی آئی اے پولیس نچلی سطح پرملی بھگت سے پکڑی جانے والی منشیات کا بڑا حصہ غائب کردیتی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں