وادی سون کا پر اسرارقلعہ تلاجہ ماہرین نے تحقیق شروع کر دی

قلعہ کے 5ہزار سال پرانے ہونے کی روایات، تعلق خوارزمی سے بھی جوڑا جاتا ہے، ماہرین آثار قدیمہ

قلعہ کے 5ہزار سال پرانے ہونے کی روایات، تعلق خوارزمی سے بھی جوڑا جاتا ہے، ماہرین آثار قدیمہ۔ فوٹو : فائل

CANBERRA:
ماہرین آثار قدیمہ نے نوشہرہ وادی سون میں ایک پُراسرار قلعہ تلاجہ پر تحقیق شروع کردی ہے۔

ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے ضلع خوشاب کی تحصیل نوشہرہ وادی سون میں ایک پُراسرار قلعہ تلاجہ پر تحقیق شروع کردی ہے، ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالحمید اس ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں۔


مقامی روایات کے مطابق اس قلعہ کی تعمیر پانچ ہزار سال قبل ہوئی تھی، تاریخی طور پر اپنی طرز کے اس قلعے کو جلال الدین خوارزمی کے ساتھ بھی منسلک کیا جاتا ہے جس نے چنگیزخان سے بچنے کیلیے اس وادی میں پناہ لی، قلعے پر موجود آبادی کے آثار اس روایت کی حمایت نہیں کرتے۔

ماہرین آثارقدیمہ کی ابتدائی تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس قلعے کی تعمیر کو کسی بھی صورت پانچ ہزار سال قبل سے نہیں جوڑا جاسکتا مکانوں کے طرز تعمیر، استعمال ہونے والے پتھروں کا سائز،آبادی کی مختلف حصوں کی تقسیم اور سطح پر بکھرے انسانی استعمال میں رہنے والی چیزیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ یہاں مسلمان آباد تھے جو جلال الدین خوارزمی کے آنے سے پہلے اس جگہ کو اپنے مسکن کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
Load Next Story