شدید گرمی میں بھی 30 دن تک محفوظ رہنے والی کورونا ویکسین تیار

یہ ’’گرم ویکسین‘‘ کورونا وائرس کی چاروں اہم اقسام یعنی الفا، بی-ٹا، گیما اور ڈیلٹا کے خلاف مؤثر ہے

یہ ویکسین 90 منٹ تک 100 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر رکھنے کے بعد بھی کارآمد رہی۔ (فوٹو: سی ایس آئی آر او)

آسٹریلوی اور بھارتی ماہرین نے مشترکہ تحقیق کرتے ہوئے ایک نئی کووِڈ 19 ویکسین تیار کرلی ہے جو 37 ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید گرمی میں بھی 30 دن تک محفوظ اور کارآمد رہتی ہے۔

ابتدائی تجربات کے دوران اسے چوہوں اور گنی پگ (چوہوں جیسے جانوروں) پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے جبکہ ان آزمائشوں کی تفصیلات ریسرچ جرنل ''اے سی ایس انفیکشس ڈزیز'' کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

یہ ویکسین آسٹریلیا کی اسٹارٹ اپ کمپنی ''من ویکس'' اور بھارت کے ''انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس'' کے ماہرین کی مشترکہ تحقیق کا نتیجہ ہے۔

اس ویکسین کی ابتدائی آزمائشیں آسٹریلیا میں سائنسی اور صنعتی تحقیق کے قومی ادارے ''کامن ویلتھ سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن'' (سی ایس آئی آر او) کی تجربہ گاہ میں کی گئیں جن سے معلوم ہوا کہ یہ کورونا وائرس کی چار اہم موجودہ اقسام یعنی الفا، بی-ٹا، گیما اور ڈیلٹا ویریئنٹس کے خلاف مؤثر ہے۔


تجربات کے دوران ایک موقع پر یہ ویکسین 90 منٹ تک 100 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر رکھنے کے بعد بھی اسی طرح کارآمد رہی۔

واضح رہے کہ کورونا ویکسینز کو محفوظ کرنے کےلیے سرد ماحول کی ضرورت ہوتی ہے۔ مثلاً فائزر کی تیار کردہ کووِڈ ویکسین کو منفی 81 سے منفی 60 ڈگری سینٹی گریڈ کے شدید سرد درجہ حرارت پر یعنی ''الٹرا کولڈ اسٹوریج'' میں پندرہ دنوں تک ہی محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔

دوسری کورونا ویکسینز بھی اگرچہ نسبتاً کم درجہ حرارت پر محفوظ رہتی ہیں لیکن انہیں بھی عام ریفریجریٹر یا ڈیپ فریزر جیسی اندرونی ٹھنڈک لازماً درکار ہوتی ہے۔

ان اضافی انتظامات اور اخراجات کی وجہ سے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں تک ویکسین کو بحفاظت پہنچانا بہت مشکل اور مہنگا عمل بن جاتا ہے۔

نئی کورونا ویکسین کی انسانی آزمائشیں اس سال کے اختتام تک شروع کردی جائیں گی۔ اگر یہ ویکسین ان آزمائشوں میں بھی کامیاب رہی تو ویکسین کو مستقل سرد رکھنے کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔
Load Next Story