ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں قومی دستے کا مارچ پاسٹ
ماحور نے اولمپکس میں قومی پرچم تھامنے والی پہلی پاکستانی خاتون کھلاڑی بننے کا اعزاز حاصل کرلیا
ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شاندار آتش بازی نے خالی اسٹیڈیم میں بھی رنگ بھر دیے،رقص اور گرافکس کا بہترین مظاہرہ دیکھنے کیلیے صرف950وی آئی پی شخصیات ہی موجود تھیں،گیمز کا باقاعدہ افتتاح جاپانی شہنشاہ ناروہیٹو نے کیا، مشعل میزبان ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا نے روشن کی۔
اولمپک کھیلوں کی تاریخ میں پہلی بار کوئی خاتون ماحور شہزاد پاکستان کا جھنڈا لے کر میدان میں داخل ہوئیں،البتہ بیڈمنٹن پلیئرسمیت خلیل اختر نے ماسک نہیں پہنا جس پر تنقید بھی کی گئی، ماحور کا ہفتے کو میزبان ملک کی سابق ورلڈ نمبر ون اور موجودہ نمبر5آکانے یاگاموچی سے مقابلہ ہوگا، شوٹر گلفام جوزف مینز100 میٹر ایئر پسٹل مقابلوں کے کوالی فکیشن مقابلے میں شرکت کریں گے۔ دوسری جانب اولمپکس پر کوروناکے وارتیزہونے لگے،متاثرہ افراد کی تعداد87 ہوگئی ہے، اولمپک ویلج میں رہائش پذیر 2 ایتھلیٹس وائرس کا شکار پائے گئے۔
12 نئے کیسز سامنے آگئے، گیمز سے منسلک مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد 87 تک جا پہنچی۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب خالی اسٹیڈیم میں ہوئی، اس وینیو پر 70ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے مگر 800غیر ملکی اور 150مقامی افراد سمیت 950وی آئی پی شخصیات ہی موجود تھیں۔
ان میں امریکی خاتون اول جل بائیڈن بھی شامل رہیں، نشستوں کو اس طرح کے رنگوں سے کور کیا گیا کہ اسٹیڈیم بھرا ہوا محسوس ہو مگر میدان میں سکوت نہ توڑا جا سکا،شاندار آتش بازی اور گرافکس نے ماحول خاصا رنگین بنا دیا، وبائی مرض کی وجہ سے میدان میں معمول کی بڑے پیمانے پر کوریوگرافی نظر نہیں آئی تاہم فنکاروں نے رقص کا خوبصورت مظاہرہ کیا، کورونا متاثرین کی یاد میں خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
اسٹیڈیم میں محدود تعداد میں موجود تماشائیوں نے اپنی نشستوں سے اٹھ کر جان گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا، 206 ملکوں کے اسکواڈز کی پریڈ میں معمول سے کم کھلاڑیوں نے شرکت کی، چند ملکوں کے اسکواڈز سماجی فاصلے کی پاسداری کی جبکہ دیگر اسے مکمل طور پر نظر انداز کرتے نظر آئے، ملکی پرچم اٹھانے والے اکثر کھلاڑیوں نے ماسک پہن رکھے تھے، پاکستان کا جھنڈا اٹھانے والوں نے اس کی ضرورت محسوس نہیں کی،ماحور شہزاد اور خلیل اختر نے زیادہ تر ماسک اتارا ہوا تھا جس پر تنقید بھی کی گئی۔
ماحور کا ہفتے کو میزبان ملک کی سابق ورلڈ نمبر ون اور موجودہ نمبر5آکانے یاگاموچی سے مقابلہ ہوگا، شوٹر گلفام جوزف مینز100 میٹر ایئر پسٹل مقابلوں کے کوالی فکیشن مقابلے میں شرکت کریں گے۔ یاد رہے کہ اولمپک کھیلوں کی تاریخ میں پہلی بار کوئی خاتون پاکستان کا جھنڈا لے کرا سٹیڈیم میں داخل ہوئیں، گیمز کا باقاعدہ افتتاح جاپانی شہنشاہ ناروہیٹو نے کیا۔
وہ اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ ماسک پہن کر اسٹیڈیم میں داخل ہوئے اور سماجی فاصلے سے بیٹھنے سے قبل ایک دوسرے کو جھک کر سلام کیا،،ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا نے اولپکس کی مشعل روشن کی، دریں اثناء مظاہرین کے ایک چھوٹے گروپ نے کورونا کے پیش نظر کھیلوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ہنگامی حالت سے دور رہنے کی کوشش میں شہر بہت کم باہر نکلے،اس لیے سڑکوں پر بے رونقی نظر آئی۔دوسری جانب اولمپکس پر کوروناکے وارتیزہونے لگے ہیں، متاثرہ افراد کی تعداد87 ہوگئی ہے، اولمپک ویلج میں رہائش پذیر 2 ایتھلیٹس وائرس کا شکار پائے گئے،12 نئے کیسز سامنے آگئے، ابھی تک گیمز سے منسلک مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد 87 تک جا پہنچی ہے۔
اولمپک کھیلوں کی تاریخ میں پہلی بار کوئی خاتون ماحور شہزاد پاکستان کا جھنڈا لے کر میدان میں داخل ہوئیں،البتہ بیڈمنٹن پلیئرسمیت خلیل اختر نے ماسک نہیں پہنا جس پر تنقید بھی کی گئی، ماحور کا ہفتے کو میزبان ملک کی سابق ورلڈ نمبر ون اور موجودہ نمبر5آکانے یاگاموچی سے مقابلہ ہوگا، شوٹر گلفام جوزف مینز100 میٹر ایئر پسٹل مقابلوں کے کوالی فکیشن مقابلے میں شرکت کریں گے۔ دوسری جانب اولمپکس پر کوروناکے وارتیزہونے لگے،متاثرہ افراد کی تعداد87 ہوگئی ہے، اولمپک ویلج میں رہائش پذیر 2 ایتھلیٹس وائرس کا شکار پائے گئے۔
12 نئے کیسز سامنے آگئے، گیمز سے منسلک مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد 87 تک جا پہنچی۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب خالی اسٹیڈیم میں ہوئی، اس وینیو پر 70ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے مگر 800غیر ملکی اور 150مقامی افراد سمیت 950وی آئی پی شخصیات ہی موجود تھیں۔
ان میں امریکی خاتون اول جل بائیڈن بھی شامل رہیں، نشستوں کو اس طرح کے رنگوں سے کور کیا گیا کہ اسٹیڈیم بھرا ہوا محسوس ہو مگر میدان میں سکوت نہ توڑا جا سکا،شاندار آتش بازی اور گرافکس نے ماحول خاصا رنگین بنا دیا، وبائی مرض کی وجہ سے میدان میں معمول کی بڑے پیمانے پر کوریوگرافی نظر نہیں آئی تاہم فنکاروں نے رقص کا خوبصورت مظاہرہ کیا، کورونا متاثرین کی یاد میں خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
اسٹیڈیم میں محدود تعداد میں موجود تماشائیوں نے اپنی نشستوں سے اٹھ کر جان گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا، 206 ملکوں کے اسکواڈز کی پریڈ میں معمول سے کم کھلاڑیوں نے شرکت کی، چند ملکوں کے اسکواڈز سماجی فاصلے کی پاسداری کی جبکہ دیگر اسے مکمل طور پر نظر انداز کرتے نظر آئے، ملکی پرچم اٹھانے والے اکثر کھلاڑیوں نے ماسک پہن رکھے تھے، پاکستان کا جھنڈا اٹھانے والوں نے اس کی ضرورت محسوس نہیں کی،ماحور شہزاد اور خلیل اختر نے زیادہ تر ماسک اتارا ہوا تھا جس پر تنقید بھی کی گئی۔
ماحور کا ہفتے کو میزبان ملک کی سابق ورلڈ نمبر ون اور موجودہ نمبر5آکانے یاگاموچی سے مقابلہ ہوگا، شوٹر گلفام جوزف مینز100 میٹر ایئر پسٹل مقابلوں کے کوالی فکیشن مقابلے میں شرکت کریں گے۔ یاد رہے کہ اولمپک کھیلوں کی تاریخ میں پہلی بار کوئی خاتون پاکستان کا جھنڈا لے کرا سٹیڈیم میں داخل ہوئیں، گیمز کا باقاعدہ افتتاح جاپانی شہنشاہ ناروہیٹو نے کیا۔
وہ اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ ماسک پہن کر اسٹیڈیم میں داخل ہوئے اور سماجی فاصلے سے بیٹھنے سے قبل ایک دوسرے کو جھک کر سلام کیا،،ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا نے اولپکس کی مشعل روشن کی، دریں اثناء مظاہرین کے ایک چھوٹے گروپ نے کورونا کے پیش نظر کھیلوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ہنگامی حالت سے دور رہنے کی کوشش میں شہر بہت کم باہر نکلے،اس لیے سڑکوں پر بے رونقی نظر آئی۔دوسری جانب اولمپکس پر کوروناکے وارتیزہونے لگے ہیں، متاثرہ افراد کی تعداد87 ہوگئی ہے، اولمپک ویلج میں رہائش پذیر 2 ایتھلیٹس وائرس کا شکار پائے گئے،12 نئے کیسز سامنے آگئے، ابھی تک گیمز سے منسلک مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد 87 تک جا پہنچی ہے۔